• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اللہ تبارک و تعالیٰ نے اگر اپنے محبوب نبی اکرمﷺ سے سابقہ اقوام کی مانند عذاب نہ دینے کا وعدہ نہ کیا ہوتا تو یقیناً ہم پر حضرت نوحؑ کی قوم سے بھی سخت اور بڑا عذاب اللہ نازل فرماتا چونکہ ہم اللہ کے آخری نبی کی آخری اُمت ہیں اللہ ہمیں بار بار تنبیہ فرما رہا ہے کبھی زلزلے کبھی بےموسم کی شدید بارشیں کبھی موسم بےموسم کی دیگر آفات کا آنا مگر ہم ایسے خواب غفلت کا شکار ہیں۔ سب کچھ سمجھتے ہوئے جانتے بوجھتے ہوئے نظر انداز ہی نہیں کر رہے بلکہ احکام الٰہی سے سراسر انحراف کررہے ہیں۔ اب موجودہ دور میں اللہ نے تمام دنیا پر کورونا کا عذاب نازل فرمایا ہے۔ اس عذاب کی زد میں اُمت مسلمہ سے کہیں زیادہ حلال حرام کی تمیز نہ رکھنے والی اقوام شکار ہیں۔ اس کی وجہ امت مسلمہ کا خواب غفلت میں مبتلا ہونا ہے۔ اللہ سے رجوع کرنے کے بجائے ہم اپنی مساجد بند کر کے باجماعت نماز سے دوری اختیار کررہے ہیں، جن وجوہات کی وجہ سے عذاب نازل ہوا ہے۔ ہم جانتے ہوئے بھی اسی کی طرف بڑھ رہے ہیں نماز باجماعت کی جتنی تاکید حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمائی ہے کسی اور عمل کی اتنی تاکید نہیں فرمائی۔ نماز باجماعت ایک اجتماعی عبادت ہے یہ ایک اجتماعی دعا بھی ہے، اللہ اپنے بندے کی شہ رگ سے بھی زیادہ قریب ہے وہ ہماری سوچ ہمارے پوشیدہ خیالات سے واقف ہے، ہم نے اپنے رب سے مانگنا اس سے باتیں کرنا اُس سے التجا کرنا اُس سے مغفرت مانگنا اُس سے پناہ مانگنا چھوڑ دیا ہے۔ جدید یہودی مذموم سازش کا شکار ہو کر اُن کی نقل اُن کی مشابہت میں مبتلا ہو کر اُمت مسلمہ اللہ اور اس کے احکامات سے نبی مکرمﷺ کی ہدایات سے منہ موڑ کر اُن قوموں کے بدترین اعمال کو اپنا کر یہ سمجھ رہے ہیں کہ ہم بھی ترقی یافتہ قوم بن رہے ہیں اللہ کی ناراضی کو سمجھ ہی نہیں رہے۔ اللہ آج بھی اہلِ ایمان کو عبرت کے لئے موقع دے رہا ہے۔ اب بھی وقت ہے توبہ کے دروازے کھلے ہیں۔ ہمیں اجتماعی اور انفرادی دعائوں کا اہتمام کرنے کی شدید ضرورت ہے۔ اللہ تعالیٰ معافی مانگنے کو پسند فرماتا ہے۔ اللہ اپنے بندوں کی مانگی دعا کو قبول کرتا ہے۔ ہمیں اللہ کے عذاب سے ڈرنے بچنے کی ضرورت ہے۔ اللہ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگنے اور مغفرت کی دعا کے اہتمام کی بہت بہت ضرورت ہے۔ ایسے موقع پر بیت اللہ شریف کو بند کرنا، مساجد میں آنے سے نمازیوں کو روکنا ٹھیک نہیں ہے۔ سمجھنے والوں کو سمجھنا ہوگا اللہ اپنے بندوں سے کیوں ناراض ہے۔ اہلِ ایمان کی رہنمائی کرنے والے اہلِ علم علمائے کرام کو آگے آنا ہوگا کیونکہ اب اُمت کی رہنمائی کے لئے اللہ نے اُن علمائے کرام کے کاندھوں پر ذمہ داری ڈالی ہے۔ اب اُمت کی رہنمائی کیلئے کوئی پیغمبر نہیں آنے والا اس لئے علمائے حق کا فرض بنتا ہے وہ آگے آئیں اور اُمت کی رہنمائی کاحق ادا کریں۔ رسول اللہﷺ کی نیابت کاحق ادا کریں۔

آج کورونا وائرس کاجوعذاب اللہ کی طرف سے نازل ہو اہے۔ وہ کوئی چھوٹا موٹا یا غیراہم عذاب نہیں ہے۔ تمام دنیا میں تقریباً اسکول بند، کالج یونیورسٹیاں بند، بازار شاپنگ مال بند، جیلوں میں ملاقاتیں بند، مساجد بند نماز اور نماز جمعہ بند، اللہ کا گھر کعبہ بند ہرطرف ہاہا کار مچی ہوئی ہے۔ ہر روز ہزاروں اموات دنیا کے طول ارض میں ہو رہی ہیں کوئی ایسا خطہ نہیں جو محفوظ سمجھا جا سکے۔ چین جہاں مسلمانوں پر ظلم و ستم ہو رہا تھا، اللہ نےاس کی سزا دے کر اُن کو بھی اسلام کی سچائی و حقانیت کا قائل کردیا جہاں قرآن پڑھنے پر رکھنے پر پابندی تھی آج وہاں مسلمانوں میں خود چینی حکومت کی طرف سے قرآن کریم تقسیم کئے جا رہے ہیں۔ مسلمانوں سے دعا کی درخواست کی جارہی ہے۔

اے اہلِ ایمان آئو دعا کرونا۔ اے اہلِ ایمان استغفار کرونا- اے اہلِ ایمان نمازیں پڑھو نا، سجدے کرونا- آئو معافی مانگنا شروع کرونا- مساجد کھول کر عبادت کرونا- خانہ کعبہ کھول کر طواف کا اہتمام کرونا کا علاج، قوت ایمانی سے کرونا۔ اپنے رب کو راضی کرونا۔ اپنے مالک کو راضی کرونا۔ اپنے خالق کو راضی کرونا۔ اُس رحیم و کریم کو راضی کرونا۔ اے اللہ ہم سے راضی ہو جا۔ یااللہ ہمیں معاف کردے۔ ہم سے در گزر فرما۔ ہم تیرے محبوب کی اُمت ہیں۔ اپنے محبوبﷺ کے واسطے معاف فرما دے۔ آمین

تازہ ترین