• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دین اسلام دین فطرت ہے اور فطرت میں آسانی ہے تنگی نہیں، اسلام میں نماز کی فرضیت سب پر عیاں ہے نمازہر عاقل و بالغ پر فرض ہے، تاہم اگر کوئی قیام نہیں کر سکتا تو اسے رعایت ہے کہ بیٹھ کر نماز ادا کرے، بیٹھنا بھی ممکن نہیں تو لیٹ کر اشاروں سے نماز ادا کر سکتا ہے، وضو اگر کسی کے زخم کو خراب کر سکتا ہے یا پانی ہی میسر نہیں تو تیمم کی سہولت موجود ہے۔ علمائے کرام ہمیشہ سے مذہبی معاملات میں عامتہ الناس کی کتاب و سنت کی روشنی میں رہنمائی کرتے چلے آئے ہیں جیسا کہ اب مصر کی شہرہ آفاق جامعہ الازہر کے علماء کی سپریم کونسل نے کورونا کی مصدقہ طبی معلومات اور انسانی زندگی کے تحفظ کے عظیم تر مقصد کو مدنظر رکھتے ہوئے نماز باجماعت اور جمعہ کی ادائیگی پر پابندی عائد کرنے کے حوالے سے باضابطہ فتویٰ جاری کر دیا ہے۔ صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے اسلام آباد میں مصر کے سفیر کے ذریعے شیخ الازہر سے رہنمائی طلب کی تھی۔ فتویٰ یہ ہے کہ ’’شواہد و ضوابط واضح نشاندہی کرتے ہیں کہ عوامی اجتماعات بشمول باجماعت نماز کورونا وائرس کے پھیلائو کا باعث بنتے ہیں،تو مسلمان ممالک میں سرکاری حکام کو باجماعت نماز اور جمعہ کی نمازوں کو منسوخ کرنے کا پورا اختیار ہے، مؤذن کوصلوٰۃ فی بیوتکم( گھروں میں نماز پڑھیں) ،کے ساتھ ترمیم شدہ اذان دینی چاہئے، کہا گیا ہے کہ انسانی زندگیوں کو بچانا اور تمام تر خطرات سے محفوظ رکھنا اسلامی قوانین کے عظیم مقاصد میں سے ہے‘‘۔ یہ حقیقت ہے کہ قرآن حکیم کی نص قطعی خود کو ہلاکت پر پیش کرنے سے منع کرتی ہے۔ جان کی حفاظت اولین فرائض میں سے ہے لہٰذا سبھی جانتے ہیں کہ جان پر بن آئے تو اسلامی احکامات کی وسعت جان بچانے کو بہرصورت اہم قرار دیتی ہے۔ یاد رہے کہ جمعہ فرض ہے اور نماز کے لئے جماعت واجب جبکہ زندگی بچانا فرض اولین۔جامعہ الازہر کے علما کا فتویٰ اِس معاملے میں ہماری رہنمائی کرتا ہے۔

تازہ ترین