• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایسے وقت میں جب کورونا کی وبا نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے، ٹوکیو میں رواں سال جولائی میں ہونے والے اولمپکس مقابلوں کے التوا کا اعلان بالکل درست اور دانشمندانہ فیصلہ ہے۔ انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی کی جانب سے ٹوکیو اولمپکس 2020ء ایک سال کیلئے موخر کرتے ہوئے آئندہ سال (2021ء) کے موسم گرما تک منعقد کرنے کا اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں کینیڈا نے بھی کورونا کے سبب اولمپکس سے دستبرداری کا اعلان کر دیا تھا اور امریکی اولمپک آرگنائزر کی طرف سے بھی کھیلوں کو موخر کرنے کا مطالبہ سامنے آیا جبکہ مقابلوں میں حصہ لینے والے کئی ممالک کے کھلاڑیوں نے بھی ان خطرناک حالات میں اولمپکس کے انعقاد پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ جس پر صورتحال کی سنگینی کا ادراک کرتے ہوئے جاپانی وزیراعظم شینرو آبے، آئی او سی کے صدر تھامس بیچ اور دیگر عہدیداران نے بذریعہ کانفرنس کال اجلاس میں اولمپکس کے التوا کا فیصلہ کیا۔امن کے دنوں میں اولمپکس کو کبھی بھی ملتوی یا منسوخ نہیں کیا گیا اور یہ بھی اتفاق ہے کہ دوسری جنگ عظیم کے باعث ملتوی کیے گئے 1940 کے اولمپکس کا انعقاد بھی ٹوکیو میں ہونا تھا۔چند روز قبل تک یہ اطلاعات بھی سامنے آئیں کہ میچز کو سخت حفاظتی اقدامات کے ساتھ تماشائیوں کے بغیر منعقد کیا جانا چاہئے۔ اس تناظر میں گزشتہ دنوں اولمپک مشعل بھی روشن کی گئی تھی۔ اجلاس میں عالمی ادارۂ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس گیبر یسوس کے کووڈ۔19 کی وبا کے مزید پھیلنے اور متاثرین کی تعداد میں اضافے کی بابت دیے گئے انتباہ کا حوالہ بھی دیا گیا۔ اچھی بات ہے کہ یہ فیصلہ ایتھلیٹس اور گیمز سے منسلک ہر رکن اور عالمی برادری کی صحت کے تحفظ کو اولیت دیتے ہوئے کیا گیا جبکہ ان حالات میں اس سے بہتر اور کوئی آپشن بھی نہیں تھا۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین