• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹوکیو گیمز ملتوی کرنے کا اعلان جاپانی حکومت کیلئے آسان نہیں تھا، منتظمین کی سخت مزاحمت سہنا پڑی

کراچی (اسٹاف رپورٹر) جاپانی میڈیا نے جمعے کو انکشاف کیا ہے کہ ٹوکیو اولمپکس گیمز کے التواء سے قبل جاپانی حکومت کو اپنی اولمپکس کمیٹی اور ان کھیلوں کی انتظامی کمیٹی کے ارکان کی سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ التوا سے متعلق سوچ بچار 16مارچ کو جاپانی وزیر اعظم کی گروپ آف سیون ممالک کے لیڈرز کے ساتھ ٹیلی کانفرنس سے شروع ہوچکی تھی۔ شنزو آبے اس سے قبل پہلے ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بات کرچکے تھے جنہوں نے گیمز ایک برس کیلئے موخر کرنے کی تجویز دی تھی۔اس دوران لوزان میں واقع آئی اوسی کے صدر دفتر اور ٹوکیو میں جاپانی حکام میں مسلسل رابطہ تھا۔ البتہ گیمز سے متعلق منگل کی شب وزیر اعظم شنزو آبے کی رہائش گاہ پر ہونے والے اجلاس میں ایک ہجوم تھا، جس کے دوران ہر جانب سے شور اٹھ رہا تھا، وزیر اعظم بڑے تحمل کے ساتھ سب کی باتوں کو غور سے سن رہے تھے اور انہیں قائل کرنے کی کوشش کرتے رہے، وزیر اعظم کو ان کھیلوں کے انعقاد کے لئے شب وروز محنت کرنے والوں کے جذبات کا احساس تھا، اس دوارن وزیر اعظم کی جانب سے عالمی ادارے صحت اور جاپان میں صحت کی وزارت کی جانب سے کورونا وائرس کےمہلک اور خطر ناک اعداد و شمار بھی شرکاء کو پیش کئے گئے۔ کورونا وائرس سے شدید خوف و ہراس کے سبب جاپانی اور آئی او سی اہلکاروں کی طرف سے عوامی جذبات بھی سامنے رکھے گئے، گیمز کے منتظمین کو بڑے کھلاڑیوں کا دباؤ اور دنیا بھر کی اولمپکس کمیٹی کی جانب سے لکھے گئے خطوط اور کئی اہم ملکوں کے حکومتی سربراہوں کےساتھ ہونے والی گفتگو سے بھی آگاہ کیا گیا۔ جاپانی میڈیا کا کہنا ہے کہ تین گھنٹے سے زائد تک ہونے والی اس ملاقات میں درجنوں عہدے دار شریک تھے۔ میڈیا کے مطابق یہ منظر بڑے جذباتی جہاں گرما گرمی اور آنسو دونوں دکھائی دیے جس کے بعد وزیر اعظم کی ان کھیلوں کو التواء کی درخواست پر حتمی شکل سامنے آئی۔ دریں اثناء ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آئی او سی اور کھیلوں کی کئی فیڈریشن اس بات پر رضامند ہوگئی ہیں جن کھلاڑیوں نے ٹوکیو اولمپکس کا ٹکٹ ( رسائی) حاصل کر لی تھی ان کی پوزیشن کو نہیں چھیڑا جائے گا، اب یہ ان کی قسمت اور فٹنس پر منحصر ہے کہ وہ خواب کی تعبیر پاتے ہیں یا نہیں۔ منگل کو جب کورونا وائرس کی وجہ سے جب بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (آئی او سی) نے اولمپکس گیمز کو 2021میں دھکیل دیا تھا تو اولمپکس2020 کے لئے 57 فیصد کھلاڑیوں نے پہلے ہی حصہ لینا یقینی بنادیا تھا۔ جمعرات کو آئی او سی اور 32 بین الاقوامی کھیلوں کے فیڈریشنوں کے درمیان ٹیلی کانفرنس ہوئی جس میں اہلیت کوالیفائی کے عمل کا احترام کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ آئی او سی کے صدرتھامس باخ نے پہلے کھیلوں کے التوا کی وجوہات بیان کیں ، پھر کہا کہ ٹوکیو 2020 کے لئے کوالیفائی کرنے والے ایتھلیٹس خود بخود 2021 کے لئے کوالیفائی ہوجائیں گے۔ 

تازہ ترین