• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا سے دنیا بھر میں بیرونی سرمایہ کاری کو اندازوں سے زیادہ نقصان ہوسکتا ہے، اقوام متحدہ

اسلام آباد (اے پی پی) کورونا وائرس کی عالمی وباءسے دنیا بھر میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کو اندازوں سے زیادہ نقصان پہنچ سکتاہے۔ براہ راست سرمایہ کاری میں کم سے کم 40 فیصد کی نمایاں کمی ہوسکتی ہیں، یہ شرح جنوری میں لگائے گئے اندازوں سے کہیں زیادہ ہے، کورونا وائرس نے بین الاقوامی معیشت میں کھلبلی مچا دی ہے ، دنیا تیزی سے کساد بازاری کی طرف جا رہی ہے یہ بات تجارت، سرمایہ کاری و ترقی کیلئے اقوام متحدہ کے ادارہ (یو این سی ٹی اے ٹی) نے اپنی ایک رپورٹ میں بتائی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس وائرس کے پھیلنے کی شرح میں جس رفتار سے تیزی آ رہی ہے اس کے تناظر میں خدشہ ہے کہ ممالک میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کو اندازوں سے کہیں زیادہ نقصان پہنچ سکتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس سے براہ راست سرمایہ کاری میں کم سے کم 40 فیصد کی نمایاں کمی ہوسکتی ہیں، یہ شرح جنوری میں لگائے گئے اندازوں سے کہیں بڑھ کر ہے۔ جنوری میں ماہرین نے اس وائرس سے عالمی سطح پربراہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں 5 فیصد کمی کا اندازہ لگایا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس نے بین الاقوامی معیشت میں کھلبلی مچا دی ہے اور دنیا تیزی سے کساد بازاری کی طرف جا رہی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس صورتحال کے تناظر میں معیشتوں کے حوالہ سے درست پیشن گوئیوں کا نظام شفاف بنانے کی ضرورت ہے۔ رپورٹ میں مزید کہاگیا ہے کہ ابتدائی طورپرجو اندازے لگائے گئے تھے ان کے تحت اس وائرس سے مشرقی ایشیاءکے خطے میں سپلائی چین متاثرہونے کی پیشنگوئی کی گئی تھی تاہم اب جو صورتحال بن رہی ہے اس نے پوری دنیاءکی معیشتوں کواپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ماہرین کا اب اس بات پر اتفاق ہے کہ بڑی معیشتیں اب کسادبازاری کی طرف جائیں گی۔

تازہ ترین