• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاور ڈویژن کی آئندہ چھ ماہ کیلئے بجلی ٹیرف منجمد کرنے کی تجویز

اسلام آباد (مہتاب حیدر) پاور ڈویژن نے حکومت کو آئندہ چھ ماہ کے لیے بجلی ٹیرف منجمد کرنے کی تجویز دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسا کرنے کی صورت میں گردشی قرضوں میں 150 ارب روپے اضافے کا امکان ہے،تاہم قرض دہندگان کی مدد سے اس میں کمی لائی جاسکتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق،صارفین کو کورونا وائرس کے منفی اثرات سے محفوظ رکھنے کے لیے پاور ڈویژن نے حکومت کو تجویز دی
ہے کہ وہ آئندہ چھ ماہ کے لیے اپریل تا ستمبر ، 2020 بجلی ٹیرف منجمد کردے۔ اعلی حکام نے دی نیوز کو اس بات کی تصدیق کی ہے کہ بجلی ٹیرف منجمد کرنے سے گردشی قرضوں میں 150 ارب روپے کا اضافہ ہوجائے گا۔ اعلی حکام کا کہنا تھا کہ ہم مختلف قرض دہندگان کی معاونت سے گردشی قرضوں میں کمی کی راہ ہموار کرسکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق حکومت موجودہ حالات کے پیش نظر آئی پی پیز کو اس بات پر مطمئن کرسکتی ہے کہ وہ آئندہ چھ ماہ کے لیے اپنا ایکوئٹی ریٹرن کم کردے۔ اس کے لیے وزارت کو آئی پی پیز کو اس بات پر رضامند کرنا ہوگا کہ وہ بجلی پیداوار میں کسی بھی قسم کے اضافے کو آئندہ چھ ماہ کے لیے موخر کردے۔ اس کے لیے حکومت کو پہلے سرکاری پاور پلانٹس سے ایکوئٹی ریٹرن میں کمی کا کہنا ہوگا۔ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہوئی ہے مگر یہ معاہدے تین ماہ پیشگی ہوتے ہیں ۔ اب یہ دیکھنا ہے کہ حکومت کس طرح اس فرق پر قابو پاتی ہے۔ ممکنہ طور پر اس کے منفی اثرات ہوسکتے ہیں کیوں کہ گزشتہ ہفتے کے دوران ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔ حکومت کو یکم اپریل سے 30 ستمبر تک بجلی قیمتوں کو منجمد کرنے سے پہلے تمام حقائق مدنظر رکھنا ہوں گے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ اگر پیشگی اقدامات نہیں کیے گئے تو یہ صارفین کے لیے اپریل فول ثابت ہوگا۔
تازہ ترین