• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

استنبول میں پھنسے پاکستانی مسافر حکومتی اقدام کے منتظر

استنبول میں پھنسے پاکستانی مسافر حکومتی اقدام کے منتظر


دنیا کے مختلف ممالک اور ترکی سے ترکش ایئر لائنز کے ذریعے پاکستان کا سفر کرنے والے لگ بھگ 190 پاکستانی استنبول میں پھنسے ہوئے ہیں جنہیں اب استنبول میں کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے باعث مزید پریشانی کا سامنا ہے۔

 ان مسافروں میں کافی تعداد پاکستانی طالب علموں کی بھی ہے جو دنیا بھر میں جاری اس مشکل صورتحال کے باعث جلد از جلد پاکستان پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ان ہی میں شامل کراچی کی ایک طالبہ رباب ذاکر استنبول میں لاک ڈاؤن کے باعث اپنی رہائش گاہ پر قیدی بن کر رہ گئی ہیں۔

رباب کا کہنا ہے کہ وہ اپنے ریسرچ پیپرز کی کانفرنس کے سلسلے میں 17 مارچ 2020 کو کراچی سے استنبول آئی تھیں۔

 واپسی کی پرواز 21 مارچ کو تھی لیکن پاکستان میں فلائٹ آپریشن کی اچانک بندش کی وجہ سے پاکستان جانے والی تمام غیرملکی پروازیں منسوخ کردی گئیں۔

رباب کے مطابق 21 مارچ کو ترکش ایئر لائنز کے عملے نے انہیں 25 مارچ کی نئی ٹکٹ دی، لیکن اب 29 مارچ بھی گزرنے کو ہے اور کچھ نہیں ہوسکا ہے۔

رباب کا کہنا ہے کہ وہ لڑکی ہونے کے ساتھ ساتھ پردیس میں تنہا بھی ہے، ایک اجنبی ملک میں اپنی پریشانی کے ساتھ ساتھ اس کے والدین اور خاندان کی پریشانی کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ 

رباب کے مطابق وہ اپنی مدد آپ کے تحت دیارِ غیر میں یہ مشکل وقت گزار رہی ہیں کیونکہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے وہ باہر نکل کر پاکستانی سفارتخانے نہیں جاسکتیں، وہ اپنی زندگی کو خطرے میں نہیں ڈالنا چاہتیں۔ رباب کا کہنا ہے کہ اسی طرح ملتے جلتے حالات بیشتر دیگر طالب علموں کے بھی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ یہاں کئی پاکستانی خاندان، بچے، خواتین، بزرگ اور جوان گونا گوں مشکلات کا شکار ہوگئے ہیں۔ ان میں سے بہت سے لوگوں کے پاس پہننے کے لیے کپڑے ہیں اور نہ ہی ضروریات زندگی پوری کرنے کے لیے پیسے، تمام مسافروں کے چہروں پر پریشانی اور بے یقینی کی کیفیت ہے۔

ان پاکستانی مسافروں کے مطابق انہوں نے اپنے آپ کو رابطے میں جوڑنے کے لیے واٹس ایپ گروپ بنا رکھا ہے۔ پاکستانی سفارتخانے کو بھی صورتحال سے اپڈیٹ کر رہے ہیں۔ 

انہوں نے حکومت پاکستان  سے درخواست کی ہے کہ استنبول سے ترکش ایئر لائن کی ایک پرواز کو پاکستان کے کسی بھی شہر کے لیے فلائٹ آپریٹ کرنے کی اجازت دیں جیسا کہ گزشتہ روز تھائی ایئر ویز کو اسلام آباد کی پرواز کرنے کی اجازت دی گئی۔ اگر ایسا نہیں تو پاکستان سے خصوصی پرواز استنبول بھیجی جائے جو تمام پاکستانی مسافروں کو وطن لے جائے۔

تازہ ترین