کراچی(سید محمد عسکری) چیئرمین ٹاسک فورس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈاکٹر عطاء الرحمٰن نے کہا کہ ملک میں اگر اس طرح کا لاک ڈائون جاری رہا تو تین، چارماہ تک پاکستان کے حالات قابو سے باہر ہوجائیں گے۔ ضرورت اس امر کی ہے کرفیو لگادیا جائے اور کوئی شخص باہر نہ نکلے، جو کرفیو کی خلاف ورزی کرے اسے جیل بھیج دیا جائے۔ جنگ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے، انھوں نے کہا کہ اگر کورونا پر قابو پانا ہے تو تین چار ہفتے کے لئے کرفیو لگا دینا چاہیے، یہی کورونا کو روکنے کا حل ہے اور اس حوالے سے چین کی مثال ہمارے سامنے ہے جس نے سخت اقدامات کر کے اس مہلک وائرس پر قابو پالیا۔ انھوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے مریضوں کا جو ڈیٹا آ رہا ہے وہ حالات کی صحیح عکاسی نہیں کر رہا، مریضوں کی اصل تعداد کہیں زیادہ ہے جس کی جانچ کے لئے زیادہ سے زیادہ ٹیسٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ بات درست نہیں کہ موسم گرم ہوتے ہی کورونا رک جائے گا کیونکہ سنگاپور اور عرب ممالک میں گرم موسم ہونے کے باوجود کورونا کے کیس روزانہ رپورٹ ہورہے ہیں، ڈاکٹر عطا نے بتایا کہ کچھ ادویات کا اگلے ہفتے سے جاوید اکرم کی نگرانی میں کلینیکل ٹرائل شروع کر دیا جائے گا۔