• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا وائرس زندہ جاندار نہیں، ایک پروٹین مالیکیول ہے

تحریر:ڈاکٹر عصمت اللہ خان۔۔لندن


دنیا بھر میں عالمی وبا کورونا وائرس کے باعث اموات کی تعداد 32ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ 68 ہزار افراد متاثر ہوچکے ہیں۔ 

کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے غیر ملکی پروازیں، ٹرانسپورٹ پر پابندیاں عائد ہیں، کئی ممالک میں کرفیو نافذ اور جزوی لاک ڈاؤن ہیں ، دفاتر اور تعلیمی ادارے بند، تقریبات پر پابندی اور کھیلوں کی سرگرمیاں معطل ہیں۔اس ضمن میں چائنیز یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے والے ڈاکٹر عصمت اللہ خان کورونا وائرس پر اپنی ریسرچ کچھ یوں بیان کرتے ہیں کہ:*کورونا وائرس کوئی زندہ جاندار نہیں بلکہ ایک پروٹین مالیکیول ہے۔ جس کی بیرونی تہہ پر چربی Lipid ہوتی ہے۔

* چونکہ یہ زندہ نہیں لہٰذا اسے مارا نہیں جاسکتا بلکہ تحلیل/ تباہ (Disintegrate/Dissolve) کیا جا سکتا ہے۔

* کیمسٹری کے قانون کے مطابق ایک جیسی چیزیں ایک جیسی چیزوں کو تحلیل کرتی ہیں تو کورونا وائرس ( جو بیکٹریا کی طرح زندہ نہیں رہتا بلکہ یہ بے جان پروٹین ہے) الکوحل ،کوئی بھی صابن اور 25 سے 30 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرم پانی میں زندہ نہیں رہ سکتا۔

* گرم پانی، صابن یا الکوحل سے کم از کم 20 سیکنڈ تک ہاتھ دھونے سے کرونا Multiply ہونے کے بجائے ٹوٹ پھوٹ Disintegrate کا شکار ہوجاتا ہے ۔

* کورونا نقصان کا عمل اس وقت شروع کرتا ہے جب اسے Multiplication کے لیے سازگار ماحول میسر آتا ہے جبکہ Disintegration کی صورت میں یہ فعال نہیں رہتا۔

 Multiplication کے لیے اسے سازگار ماحول کی ضرورت ہوتی ہے جیسا کہ ناک میں رطوبت، لہاب دہن وغیرہ۔* پروٹین مالیکیول ہونے کی وجہ سے مختلف چیزوں پر اس کی عمر ان چیزوں کی ساخت پر منحصر ہوتی ہے۔

* کورونا وائرس کی جسمانی ساخت کمزور ہوتی ہے ۔ صرف اس کی بیرونی چربی کی تہہ اسے مضبوط بناتی ہے ۔ چربی کی یہ تہہ ٹوٹ جائے تو کورونا کا وار موثر نہیں رہتا۔ اس لیے گرم پانی، صابن اور الکوحل سے ہاتھ دھونے سے اس کی بیرونی تہہ ٹوٹ جاتی ہے اور اسے Multiply ہونے کا موقع نہیں ملتا۔

* فطری قانون کے مطابق حرارت چربی کو پگھلا دیتی ہے اور جب گرم پانی ، صابن یا الکوحل 65% استعمال کیا جائے تو اس کی چربی کی بیرونی تہہ ٹوٹ جاتی ہے اور اندر سے یہ اتنا کمزور ہوتا ہے کہ چربی کی بیرونی تہہ کے ٹوٹ جانے سے خود بخود Disintegrate ہو جاتا ہے۔

* کپڑوں، لکڑی اور دھاتوں پر اس کی عمر 3 گھنٹے سے 72 گھنٹوں تک ہوتی ہے ۔ لہٰذا ان چیزوں کو جھاڑنے یا ہلانے کی صورت میں کورونا وائرس ہوا میں پھیل جاتا ہے جو آسانی سے ناک یا منہ کے ذریعے آپ کے جسم میں داخل ہوسکتا ہے ۔

* ٹھنڈا موسم اور اندھیرا کورونا وائرس کے لیے محفوظ پناہ گاہیں ہیں ۔ اس لیے کوشش کیجیے کہ ائیر کنڈیشنز نہ چلایا جائے اور گھر کی لائٹیں آن رکھی جائیں۔

* کپڑے دھونے کے لیے 20 ڈگری سینٹی گریڈ سے اوپر گرم پانی استعمال کیا جائے۔ ٹھنڈے پانی سے اگر آپ کپڑے دھو رہے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کورونا وائرس کو Multiply ہونے کے لیے سازگار ماحول مہیا کر رہے ہیں۔

* اگر آپ کے گھر میں کارپٹس بچھی ہیں تو ان پر پانی نہ گرنے دیجیے۔ Moisture کی موجودگی میں کرونا وائرس Multiply ہوتا رہتا ہے۔

* تنگ جگہوں پر وائرس کی کنسنٹریشن زیادہ ہوتی ہے اور اسے Multiplication کے زیادہ مواقع ہوتے ہیں ۔ لہذا گھر کے اندر بیٹھنے اور سونے کے لیے تنگ کمروں کے بجائے بڑی جگہ کا انتخاب کیجیے تاکہ کرونا کو Concentrated ماحول نہ مل سکے۔

* کسی بھی سطح کو چھونے کے بعد مثلا گاڑی کا دروازہ، گھر کا دروازہ، یا کوئی اور چیز اپنے ہاتھوں کو فوری طور پر دھو لیجیے۔ کھانا کھانے سے پہلے اور فورا بعد یہی عمل دہرائیے۔ یہ نظر نہیں آتا اس لیے احتیاطی تدابیر پر عمل کرکے اس سے بچا جاسکتا ہے۔

تازہ ترین