• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ٹی 20 ورلڈ کپ کے فائنل میں انتہائی سنسنی خیز اور دلچسپ مقابلے کے بعد کالی آندھی نے گوروں سے جیتی ہوئی بازی جبراً چھین لی اور کرکٹ کی دنیا کی بادشاہت کا تاج اپنے سر سجا لیااورشاندار کھیل سے یہ ثابت کیا کہ وہ اس اعزاز کی اہل اورحقدارہے۔ اس طرح ویسٹ انڈیز کی ٹیم دوسری بار ٹی 20کی عالمی چیمپئن بن گئی ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ویسٹ انڈین ویمن ٹیم بھی آسٹریلیا کی ویمن ٹیم کو ہرا کر عالمی چیمپئن بن گئی ہے۔ ٹی 20کا یہ میچ کولکتہ کے ایڈن گارڈن اسٹیڈیم میں کھیلا گیا۔ پہلے کھیلتے ہوئے برطانیہ کی ٹیم کوئی بڑا ہدف نہ دے سکی ۔ 9وکٹوں کے نقصان پر 155رنز بنا سکی جوظاہراًکوئی بڑا ہدف نہیں تھا۔ ویسٹ نڈیز کے 3کھلاڑی صرف 11رنز پرآئوٹ ہوگئے اور برطانوی بائولر کھلاڑیوں کو تیزی سے رنز بنانے سے روکنے میں بڑی حد تک کامیاب رہے۔ آخری آٹھ اوورز میں 88 رنز کی ضرورت تھی۔ ایسے وقت میں سیموئل نے ذمہ دارانہ کھیل کا مظاہرہ کیا۔ آخری اوور میں 6گیندوں پر 19رنزکا ناقابل عبور حد تک بڑا ہدف تھا اور فتح برطانوی ٹیم کے سامنے تھی لیکن ویسٹ انڈیزکے بلے باز کارلوس برتھ ویٹ نےچار گیندوں پر ہی پے در پے چار چھکے مار کرگوروں کی فتح کا محل منہدم کردیا۔ پاکستانی ٹیم نے بھی ورلڈ کپ میں شرکت کی لیکن مجموعی طور پر ٹیم بہتر پرفارمنس نہ دے سکی اورسیمی فائنل تک بھی نہ پہنچ سکی جبکہ پاکستانی شائقین کو گرین شرٹس سے اچھے کھیل کی توقع تھی ۔اس عالمی کپ میں نیوزی لینڈاور بھارتی ٹیم نے بھی اچھے کھیل کا مظاہرہ کیا۔ ملک میں کرکٹ کی بہتری کے لئے پاکستان کرکٹ بورڈ کو ملکی سطح پر اقدام کرنا ہوں گے۔ کرکٹ میں اگر کوئی سیاست ہے تو اس سے نجات حاصل کرنا ہوگی ۔بلاشبہ ملک میں ٹیلنٹ موجود ہے جس کو بروئے کار لاتے ہوئے یقیناً ایک ورلڈ کلاس ٹیم بنائی جاسکتی ہے!!
تازہ ترین