• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیدرلینڈ زکے بند میوزیم سے وین خوخ کی نایاب پینٹنگ چوری

نیدرلینڈ زکے بند میوزیم سے وین خوخ کی نایاب پینٹنگ چوری 


ایمسٹرڈیم(مانیٹرنگ ڈیسک)کورونا وائرس سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر کے پیش نظر بند کیے گئے یورپی ملک نیدرلینڈز کے ایک میوزیم سے چور 19 ویں صدی کے شہرہ آفاق مصور وین خوخ کی نایاب تصویر چوری کر گئے۔ ان کی معروف پینٹگ بہار باغ کو نیدرلینڈ کے دارالحکومت میں بنے میوزیم سے چوری کرلیا گیا۔خبر رساں ادارےنے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ایمسٹریڈم میں موجود سنگر لارین نامی میوزیم کے ڈائریکٹر اور پولیس نے تصدیق کی کہ وین خوخ کی نایاب بہار باغ نامی پینٹنگ کو میوزیم سے چوری کرلیا گیا۔رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر کے پیش نظر میوزیم کو بند کردیا گیا تھا، تاہم چوروں نے میوزیم کی بندش کا فائدہ اٹھاکر کم سے کم 140 سال پرانی نایاب پینٹنگ چوری کرلی۔چور شہر آفاق مصور کی جانب سے 1884 میں نیدرلینڈ کی دیہی زندگی سے متاثر ہوکر بنائی گئی نایاب پینٹنگ بہار باغ چرا کر لے گئے جو آئل پینٹنگ کا شاہکار تھی اور میوزیم کو مذکورہ پینٹنگ ایک امریکی جوڑے نے عطیے کے طور پر دی تھی۔چوری کی جانے والی پینٹنگ میں ایک شخص کو درختوں اور سر سبز زمین کے درمیان کھڑے ہوئے دکھایا گیا تھا جب کہ ان کے پس منظر میں چرچ بھی تھا۔وین خوخ کی چوری کی جانے والی مذکورہ پینٹنگ کو ان کی 10 شاہکار پینٹنگز میں شمار کیا جاتا ہے۔ نایاب پینٹنگ کی چوری پر میوزیم ڈائریکٹر نے افسوس کا اظہار کیا جب کہ پولیس نے واقعے کی تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔خیال رہے کہ وین خوخ نے 1890 میں محض 37 سال کی عمر میں مسلسل ذہنی مسائل اور پریشانیوں سے تنگ آکر ایک پستول سے خود کو شدید زخمی کردیا تھا اور وہ چند دن بعد چل بسے تھے۔جس وقت انہوں نے خودکشی کی تھی اس وقت وہ ایک کرائے کے گھر پر رہتے تھے اور بعد ازاں وین خوخ کی زندگی اور خودکشی سے متعلق پہلی بار مفصل معلومات ان کے مالک مکان کی بیٹی نے 1930 کے بعد لکھی تھی۔وین خوخ نے جس ریوالر سے خودکشی کی تھی وہ مالک مکان کی بیٹی نے سنبھال کر رکھا تھا اور گزشتہ برس جون میں مذکورہ ریوالر کو ریکارڈ قیمت2کروڑ روپے میں فروخت کیا گیا تھا۔

تازہ ترین