• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وسیع مطالعوں کے باوجود کورونا پر اب بھی کچھ غیر واضح

پیرس (اے ایف پی) تین ماہ قبل چین میں نئے کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آنے کے بعد سے دنیا بھر میں ڈاکٹروں اور سائنسدانوں کی جانب سے وسیع مطالعے کے باوجود اس خطرے کے بارے میں ابھی بہت کچھ غیر واضح ہے۔ پانچ اہم سوالات ہیں جن کا اس وائرس کے حوالے اب تک کوئی جواب نہیں ملا ہے۔ یہ محض چند افراد کیلئے ہی سنجیدہ کیوں ہے؟ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق سب سے بڑے رازوں میں سے ایک یہ ہے کہ یہ وائرس لگ بھگ 80 فیصد لوگوں میں نا ہونے کے برابر یا کوئی بھی علامات پیدا نہیں کرتا۔ جبکہ دیگر میں یہ مہلک نمونیے کا باعث بن سکتا ہے۔ دوسرا سوال یہ ہے کہ کیا یہ ہوا میں رہتا ہے؟ کورونا وائرس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ جسمانی رابطے اور متاثرہ افراد کی کھانسی یا چھینک سے خارج ہونے والے قطروں سے پھیلتا ہے لیکن کیا یہ اس وائرس کی طرح ہوا میں رہ سکتا ہے جو موسمی نزلے کا سبب بنتا ہے؟ تیسرا سوال یہ ہے کہ کتنے لوگ اس سے متاثر ہوئے ہیں؟ چند نئے ممالک جنہوں نے سخت آزمائش کی ہے جیسے کہ جرمنی اور جنوبی کوریا کے علاوہ اس وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کے اعداد و شمار سرسری ہیں۔ چوتھا سوال یہ ہے کہ کیا اچھا موسم اسے مار ڈالے گا؟ کیا کووڈ 19 شمالی نصف کرے میں ہلکے گرم بہار اور گرمی کے موسم میں رک جائے گا؟
تازہ ترین