• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹرمینل آپریٹرز نے ایف بی آر کے احکامات ماننے سے انکار کر دیا

کراچی( رپورٹ / سہیل افضل )کراچی پورٹ اور پورٹ قاسم پر کام کرنے والے ٹرمینل آپریٹرز نے ایف بی آر کےاحکامات ماننے سے انکار کرتے ہوئے، کورونا وائرس کی وجہ سے درآمدی کنسائمنٹس کی تاخیر سے کلیئرنس پر جرمانہ( ڈیمرج چارجز) معاف کرنے سے انکار کر دیا ہے ، جس کی وجہ سے کاروباری برادری میں تشویش بڑھ گئی ہے ، تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے ملک بھر اور خصوصاًسندھ میں لاک ڈاون کی وجہ سے گڈز ٹرانسپورٹ معطل ہو ئی تو امپورٹرز نے پورٹس سے کنسائمنٹس کی کلیئرنس بھی روک دی اور اس طرح ہزاروں کنٹینرز پورٹس پر پھنس گئے ،تاہم جب وفاقی حکومت نے ملک میں گڈز ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل پر عائد پابندی ختم کی تو کاروباری برادری نے حکومت سے رابطہ کر کے اپیل کی کہ وہ ٹرمینلز آپریٹرز کو پابند کریں کہ وہ امپورٹرز سےتاخیر سے کلیئرنس پر صرف پرنسپل فیس چارج کریں جرمانے کی رقم معاف کر دی جائے جس پر 31مارچ کو ایف بی آر کے سیکریٹری سید محمد حسین کی جانب سے ایک نوٹی فیکشن جاری ہوا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ٹرمینل آپریٹرز ڈیمرج معاف کر دیں لیکن ٹرمینلز آپریٹرز نے اس صورتحال میں بھی یہ اضافی جرمانہ معاف کرنے سے انکار کر دیا ہے ،اس سلسلے میں ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر اور ہیلپ ڈیکسکے انچارج خرم اعجاز سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے تصدیق کی کہ ٹرمینل آپریٹرز اس پر عمل نہیں کر رہے اس کے لیے انھوں نے کچھ تکنیکی جواز تلاش کر لیے ہیں ٹرمینل آپریٹرزکا موقف ہے کہ ایف بی آرکی جانب سے ڈیمرج ختم کرنے کی درخواست کی گئی ہے حکم نہیں دیاگیااوریہ ہماری مرضی ہے کہ ہم ڈیمرج ختم کریں یانہیں۔واضح رہے کہ ملک بھرمیںکروناوائرس کے باعث لاک ڈاؤن کی صورتحال ہے اوردرآمدکنندگان وکلیئرنگ ایجنٹس کو درآمدی کنسائمنٹس کی ترسیل میں گاڑیوںکی عدم دستیابی کے باعث شدید مشکلات کا سامنا کرناپڑرہاہے جس کی وجہ سے سیکڑوں کنسائمنٹس پورٹ پر پھنسے ہوئے ہیں اور درآمدکنندگان پر پورٹ ڈیمرج اورشپنگ کمپنیوں کاڈیٹینشن چارجزکا اضافی پڑرہاہے،۔ دریں اثنا اس سلسلے میں آل سٹی تاجر اتحاد ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد شرجیل گوپلانی اور دیگر نے جمعرات کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے چھوٹے تاجروں اور در آمد کنندگان کی وزیراعظم پاکستان عمران خان اور تمام متعلقہ اداروں سے اپیل ہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن اور معیشت کی بدحالی کو قابو میں لانے کے لئے فوری طور پر درآمدکنندگان کے لئے 15 مارچ سے 14 اپریل تک ڈیمرج کی معافی کو یقینی بنایا جائے، ساتھ ہی ان 30 یوم کے دوران آنے والے کنٹینرز پر ڈٹینشن چارجز معاف کئے جائیں۔ لاک ڈاؤن کے باعث در آمد کنندگان کا سرمایہ مارکیٹوں میں پھنس گیا ہے، جس کے باعث ان کنٹینرز کو ریلیز کرانے کے لئے ان کے پاس کوئی چارہ نہیں ہے، اس لئے حکومت درآمد کنندگان کو آسان اور بلا سود قرضے ان کی ٹریڈنگ کا دیکھتے ہوئے فوری طور پر فراہم کرے اور پورٹ سے جو کنٹینرز ریلیز ہوں ان کو مارکیٹوں اور وئیر ہاؤس میں حفاظت سے پہنچانے میں ان کی مدد کی جائے اور اس سلسلے میں پولیس اور دیگر اداروں کو پابند کیا جائے کہ وہ ہماری بھرپور مدد کریں۔
تازہ ترین