• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا وائرس، برا وقت آنے والا ہے، PTI امیدوار حلقے مضبوط کرسکتے ہیں، حکومتی اقدامات ان کے کھاتے میں جائیں گے، عمران خان

کورونا وائرس، برا وقت آنے والا ہے، عمران خان


لاہور، اسلام آباد(نمائندگان جنگ)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث برا وقت آنیوالا ہے، PTIامیدوار حلقے مضبوط کرسکتے ہیں،حکومتی اقدامات ان کے کھاتے میں جائینگے،کورونا کسی کو نہیں چھوڑتا۔

وائرس کب ختم ہوگا پتہ نہیں، جنگ اتنی جلد ختم نہیں ہوگی،وباءکے آگے ترقی یافتہ ممالک نےگھٹنے ٹیک دیئے، پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک کا کیا حال ہو گا، مخالفین جب بھی اقتدار میں آئے اپنے مفاد کیلئے آئے۔ 

مخالفین نے کبھی سوشل ورک نہیں کیا،مشکل وقت میں جو کھڑا ہو گا عوام اس کیساتھ ہونگے ، عالمی کورونا وباءبڑا چیلنج ہے جب قوم اس چیلنج سے نکلے گی تو ایک مختلف قوم ہو گی، کسی کو بھی خوش فہمی میں نہیںرہنا چاہئے کہ کورونا کسی کو کچھ نہیں کہے گا ، آنے والے وقت کی ہمیں تیاری کرنی چاہئے، مشکل وقت میں انسان کے ایمان کا پتہ چلتا ہے۔

اس مشکل وقت میںحکومت نے تاریخ کا سب سے بڑا ریلیف پیکیج دیا ہے، کسی کو تجربہ نہیں کہ اس وباءسے کس طرح ڈیل کرنا ہے، قوم احتیاطی تدابیر اختیار کر کے وباءپر قابو پا سکتی ہے، کورونا ٹائیگر فورس میں 6لاکھ لوگ رجسٹرڈ ہو چکے ہیں، پنجاب میں کورونا کے خلاف منظم طریقے سے کام ہو رہا ہے۔

مخیر حضرات کے تعاون پران کے شکر گزار ہیں۔وزیر اعظم عمران خان گزشتہ روز گورنر ہائوس میں کورونا ریلیف فنڈز اور راشن کی تقسیم تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ 

اس موقع پر وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، گورنرپنجاب چوہدری محمد سرور، وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود،وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار،معاون خصوصی اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، صوبائی وزراء میاں محمود الرشید،مرادراس،میاں اسلم اقبال ،معاونیں خصوصی شہزاد اکبر،ثانیہ نشتر ،عثمان ڈارسمیت مخیر حضرات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کورونا وباءایک بڑا اور مشکل چیلنج ہے، ترقی یافتہ ممالک جن کے ہیلتھ سسٹم بہترین ہیں وہ بھی پریشان ہیں، اللہ تعالیٰ مشکل وقت میں صبر کرنے والوں کو نوازتا ہے۔

حکومت نے تاریخ کا سب سے بڑا ریلیف پیکیج دیا ہے اور بھی دیں گے، امریکا نے اپنی قوم کو 2ہزار ارب ڈالرز کا ریلیف پیکیج دیا ہے جبکہ پاکستان نے 8ارب ڈالر کا امدادی پیکیج دیا ہے۔ 

کورونا وباءکے آگے ترقی یافتہ ممالک نے اپنے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں اس کے مقابلے میں پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک کا کیا حال ہو گا۔ کورونا بڑا چیلنج ہے جب قوم اس چیلنج سے نکلے گی تو بڑی مختلف ہو گی۔ 

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں5سے 6 کروڑ لوگ خط غربت سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں،لاک ڈائون سے ڈیلی ویجزز، چھوٹے دکاندار، ویلڈر،رکشہ چلانے والے دیہاڑی دار سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔

ایک طرف ہم نے ان کی مدد کرنی ہے اور انکا خیال رکھنا ہے اور دوسری جانب کورونا وائرس کے مزید پھیلائو کو روکنے کیلئے ا قدامات کرنے ہیں، ملک کو اس طرح چلانا ہے کہ اس وباءپر قابو پانے کے ساتھ ساتھ غریبوں کو روزگار بھی ملتا رہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے تعمیراتی صنعت کو کھول دیا ہے تاکہ شہروں میں کنسٹرکشن انڈسٹری کے ذریعے لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں ۔ دیہات میں زراعت کے کام کو بھی کھول دیا گیا ہے تاکہ کسان اپنے معاملات چلاسکیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کے ہر شعبہ میں خیراتی تنظیمیں کام کر رہی ہیں ۔ دنیا کے پانچ سے چھ ملکوں میں پاکستان سب سے زیادہ خیرات دینے والا ملک ہے، حکومت کے پاس مستحق لوگوں کا ڈیٹا موجود ہے جس کے ذریعے لوگوں کو کیش ٹرانسفر کریں گے اور اس ڈیٹا بیس کو مزید بڑھاتے جائیں گے ، اس میں کسی قسم کی سیاسی مداخلت نہیں ہو گی، امدادی رقم میرٹ پر دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ شوکت خانم اسپتال میں میرٹ پر مریضوں کا علاج اور ملازمتیں دی جاتی ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ موجودہ حالات میں سیاستدانوں کےلئے بڑاچیلنج ہے،ممبران صوبائی و قومی اسمبلی مشکل حالات میں اپنے اپنے حلقے میں لوگوں کی خدمت کریں یہی عوامی سیاست ہے ۔ 

انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے فیس بک پر پیج بنایا جائے گا جہاں مستحق افراد کو رجسٹرکیا جائے گا جن کو امداد کی ضرورت ہو گی اور دوسری جانب خیرات دینے والے حضرات کو رجسٹرڈ کیا جائے گا، اس کے بعد ان سب کو اکٹھا کر دیں گے تاکہ منظم طریقے سے کام ہو سکے۔ 

انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی خوش فہمی میں نہیںرہنا چاہئے کہ کورونا کسی کو کچھ نہیں کہے گا ، آنے والے وقت کی ہمیں تیاری کرنی چاہئے ۔ 

وزیر اعظم نے کہا کہ وزیر اعلیٰ عثمان بزدارپنجاب میں کورونا وائرس کے حوالے سے اچھا کام کر رہے ہیں، ریلیف فنڈ میں مخیر حضرات کے دل کھول کر عطیات د ینے پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ 

دریں اثنا وزیر اعظم عمران خان نے کورونا ٹائیگر فورس کے رضاکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس مشکل وقت میں جو کھڑا ہو گا، عوام اس کے ساتھ ہوں گے ،مخالفین نے کبھی سوشل ورک نہیں کیا، مخالفین جب بھی اقتدار میں آئے اپنے مفاد کےلئے آئے۔

اس مشکل وقت میں جو لوگوں کے ساتھ کھڑا ہو گا وہ ہی کامیاب ہو گا۔ فلڈ اور زلزلہ ریلیف ورک کی طرح میں اس مشکل میں بھی آپ کو لیڈ کروں گا ،اس وقت اگر لوگوں کو یہ تاثر گیا کہ آپ ان کے ساتھ نہیں تو جتنا مرضی پیسہ پھینک لیں کچھ نہیں ہو گا۔

کورونا پاکستان میں کہاں تک پھیلے گا ہمیں نہیں پتہ،تحریک انصاف کے سب ارکان نے ملکر ریلیف کا کام کرنا ہے،سیاسی مخالفین تنقید کے سوا کچھ نہیں کر سکتے،جو مال بناتا ہے وہ سوشل ورک نہیں کر سکتا،آنے والا وقت بڑا مشکل ہے،کورونا کے خلاف طویل جنگ ہمیں مل کر لڑنا ہے۔ 

دوسری جانب سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ برصغیر میں بلند شرحِ افلاس کیساتھ ہمیں بندشوں میں حدددرجہ توازن درکار ہے۔

کورونا کا پھیلاؤ کم کرنے/مکمل طور پر روکنے کیلئے اگرچہ بندشیں ضروری ہیں تاہم اہتمام لازم کہ ان بندشوں کے باعث لوگ فاقوں مریں نہ ہی معیشت کا شیرازہ بکھرے۔ فی الحقیقت ہم ایک تنی ہوئی رسی پر گامزن ہیں۔ 

وزیراعظم نے کہا کہ ہم تعلیمی اداروں، خرید و فروخت کے بڑے مراکز، شادی ہالز، اور ریستورانوں سمیت ایسے تمام مقامات بند کر چکے ہیں جہاں افراد کے جمع ہونے کا احتمال ہو، تاہم ان بندشوں کے تباہ کن اثرات سے بچاؤ کیلئے پہلے زرعی شعبہ کھلا رکھا گیا اور اب ہم تعمیرات کے شعبے کو کھول رہے ہیں۔

تازہ ترین