• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت 30,40سال پرانے کیس میں کسی کو بھی گرفتار کرسکتی ہے، نواب یوسف تالپور

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان کے سینئر ترین رکن اسمبلی قومی اسمبلی نواب یوسف تالپور نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت میڈیا کا گلا دبانا چاہتی ہے، یہ چاہتی ہے کہ پورے پاکستان کا میڈیا صرف اس کی سوچ اور مرضی کی راگ الاپتی رہے، میر شکیل الرحمن کی گرفتاری پر اسے شرم آنی چاہئے، جس بنیاد پر ان کے خلاف کیس بنایا اور گرفتار کیا ہے اس سے لگتا ہے کہ وہ اپنے مخالفین میں سے جسے چاہیں تیس یا چالیس سال پرانی ٹرانزیکشن یا جھوٹے الزام میں گرفتار کراسکتی ہے۔

موجودہ حکومت بھی ایک کرونا وائرس کی طرح ملک کے عوام کی جان لے رہی ہے۔

 اپنے ایک بیان میں یوسف تالپور نے کہا کہ میرشکیل کی گرفتاری نیب نیازی گٹھ جوڑ کا نتیجہ ہے، پاکستان کے سب سے بڑے میڈیا جنگ گروپ کے خلاف جب کوئی کیس نہیں ملا تو انہوں نےاس گروپ کےسربراہ کو تیس سال پرانے پراپرٹی کے جھوٹے کیس میں پھنسانےکی کوشش کی ہے۔

یہ میرشکیل کی دور اندیشی تھی کہ اتنے پرانے معاملے کے کاغذات انہوں نے رکھے ہوئے تھے جس کی بنیاد پر وہ باعزت بری ہوں گے۔ ہمارے یہاں دیہاتوں میں تو اتنی پرانی چیزیں ملتی بھی نہیں۔

 یہی صورتحال دیگر لوگوں کے ساتھ بھی ہوگی اور حکومت نیب کو استعمال کرتے ہوئے چالیس پچاس سال پرانے کیسز ڈال کر مخالفین کو اندر کروائے گی۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین آصف علی زرداری کو بھی نیب نے بے بنیاد کیسز پر گرفتارکرکے ہماری پارٹی پر شب خون مارا تھا لیکن کیسز جھوٹے ہونے پر وہ باعزت بری ہوئے۔

میڈیا ،سیاسی اور دیگر لوگوں پر نیب کے جھوٹے کیسز ناقابل برداشت ہیں۔ میرشکیل کو فوری رہا کیاجانا چاہئے۔

حکومت نے کرونا وائرس کی صورتحال سے فائدہ اٹھایا ہے ورنہ میڈیا پر لشکرکشی کے باعث یہ کب کے فارغ ہوگئے ہوتے۔

تازہ ترین