• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مصباح کو مشورہ دیتا ہوں، کئی بار وہ بات نہیں بھی مانتے، وقار

کراچی(اسٹاف رپورٹر) دو بار پاکستانی ٹیم کے ہیڈ کوچ رہنے والے وقار یونس نے گذشتہ سال مصباح کے انڈر میں رہ کر بولنگ کوچ بننے کو ترجیح دی۔ وقار یونس کہتے ہیں عہدہ اس لئے قبول کیا کیوں کہ اس بار پریشر کم لینے کا موڈ تھا۔ ہیڈ کوچ پر زیادہ پریشر ہوتا ہے۔ میں باہر بیٹھ کر نوجوان بولروں کے ساتھ کام کرنا چاہتا تھا ۔ میری اور مصباح کی نفسیات بھی ملتی ہے، علم ہے کہ میری حدود کیا ہیں اور میری کتنی بات مانی جائے اور کتنی نہیں۔ اس وقت ٹیم انتظامیہ میں مجھ سمیت سب لوگ رائے دیتے ہیں لیکن حتمی فیصلہ ہیڈ کوچ کو کرنا ہوتا ہے۔ مصباح کے فیصلوں میں مداخلت نہیں کرتا وہ کئی بار وہ میری بات نہیں مانتے۔ پیر کو ویڈیو لنک پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ یہ تاثر درست نہیں ہے کہ بڑا کھلاڑی اچھا کوچ نہیں رہ سکتا ۔ میرے پہلے دور میں میں خود چلا گیا تھا دوسری بار میری کرکٹ بورڈ کے ساتھ بدمزگی پر استعفی دینا پڑا تھا۔ یہ تاثر خواہ مخواہ پیدا ہوگیا ہے کہ بڑا کھلاڑی انا کا شکار ہوجاتا ہے اور اچھا کوچ نہیں بن سکتا۔ میرا پہلا دور مصباح کے ساتھ بہت اچھا تھا ہم نے شاید ہی کوئی ٹیسٹ ہارا تھا۔ اس وقت جسٹن لینگر بڑا نام ہے۔

تازہ ترین