• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا خلاف ورزیاں کر رہا ہے، امن معاہدہ ٹوٹنے کے قریب ہے، افغان طالبان

کابل(جنگ نیوز) افغان طالبان نے امریکا کو خبردار کیا ہےکہ وہ معاہدے کی خلاف ورزیاں کررہا ہے، امن معاہدہ ٹوٹنے کے قریب ہے۔انہوں نے امریکا کو امن معاہدے کی بقاء سے متعلق خبردار کرتے ہوئے واشنگٹن پر ڈرون حملوں اور عام شہریوں پر حملوں کا الزام لگایا ہے اور اسے معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔امریکی حملے معاہدے کی خلاف ورزی ہیں،5 ہزار طالبان قیدیوں کی رہائی میں تاخیر کی جا رہی ہے،طالبان نے معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری رہنے کی صورت میں مزید حملوں سے خبردار کر دیا،اس کے علاوہ طالبان نے افغان حکومت کو بھی تنبیہ کی ہےکہ وہ معاہدے کے مطابق 5 ہزار طالبان قیدیوں کی رہائی کے وعدے میں تاخیر برت رہی ہے۔طالبان کا مؤقف ہے کہ انہوں نے افغان سیکیورٹی فورسز کی پوسٹوں پر حملے بند کردیے تھے جب کہ دیگر انٹرنیشنل فورسز اور افغان فورسز سمیت ان کی ملٹری تنصیبات کو بھی نشانہ نہیں بنایا۔طالبان نے افغان حکومت اور امریکا کی طرف سے معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری رہنے کی صورت میں مزید حملوں سے خبردار کیا ہے۔طالبان کا کہنا تھا کہ معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیوں سے نہ صرف معاہدے کو نقصان ہوگا بلکہ یہ عدم اعتماد کے ماحول کو جنم دیں گی جب کہ مجاہدین کو برابر کا جواب دینے اور لڑائی کو مزید بڑھانے پر مجبور کریں گی۔طالبان نے مزید کہا کہ امن معاہدہ ٹوٹنے کے قریب ہے، ہم سنجیدگی سے امریکا کو کہہ رہے ہیں کہ وہ معاہدے کی پاسداری کرے اور اپنےاتحادیوں کو بھی معاہدے کی مکمل پاسداری کے حوالے سے متنبہ کرے۔دوسری جانب افغانستان میں موجود امریکی افواج نے طالبان کے دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہےکہ امریکی فوج نے معاہدے کے عسکری نکات کو برقرار رکھا ہے اور اس سلسلے میں طالبان کا دعویٰ بے بنیاد ہے۔

تازہ ترین