اسلام آباد(ایجنسیاں‘جنگ نیوز)آٹا اور چینی بحران کی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد وزیراعظم نے ایکشن شروع کردیا‘برطرفیاں ‘وفاقی کابینہ میں اکھاڑ پچھاڑ‘جہانگیر ترین سے عہدہ لے لیا ‘ خسرو بختیار کی وزارت تبدیل، رزاق داؤد سے 2 عہدے واپس لے لیے گئے۔
حماد اظہرکا قلمدان بدل دیا ‘3اہم بیوروکریٹس ہاشم پوپلزئی‘نسیم صادق اورظفراقبال کھڈے لائن لگادیئے گئے ‘وزیر خوراک پنجاب سمیع اللہ چوہدری نے استعفیٰ دیدیا‘ فرانزک رپورٹ آنے سے پہلے ہی عمران خان کے بڑے اقدامات مثبت تبدیلی کا اشارہ ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ میں وزراءکے قلمدان تبدیل کر دیئے ہیں جبکہ خالد مقبول صدیقی کا وفاقی وزیر کے عہدے سے استعفیٰ منظور کر لیا ہے‘وفاقی کابینہ میں نئے وزراءکو بھی شامل کیا گیا ہے۔
سیّد فخر امام کو وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی ‘ مخدوم خسرو بختیار کو وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور، حماد اظہر کو وفاقی وزیر برائے صنعت، اعظم سواتی کو وفاقی وزیر برائے انسداد منشیات، ڈاکٹر بابر اعوان کو مشیر برائے پارلیمانی امور اور امین الحق کو وفاقی وزیر برائے ٹیلی کمیونیکیشن کا قلمدان سونپا گیا ہےجبکہ محمد شہزاد ارباب کو مشیر کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔
ہاشم پوپلزئی کو سیکرٹری قومی تحفظ خوراک و تحقیق کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے جبکہ عمر حمید کا تبادلہ کرکے انہیں سیکرٹری قومی تحفظ خوراک و تحقیق تعینات کر دیا گیا ہے۔
ادھر جہانگیر ترین کو چیئرمین ٹاسک فورس برائے زراعت کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ‘عبدالرزاق داؤد کو شوگر ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین اور مشیر صنعت و پیداوارکے عہدے سے ہٹا دیا گيا البتہ وہ بطور مشیر تجارت کام کرتے رہیں گے۔
دریں اثناء وزیر خوراک پنجاب سمیع اللہ چوہدری نے چیف منسٹر آفس میں وزیر اعلی سردار عثمان بزدار سے ملاقات کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیاہے۔
وزیر اعلی پنجاب نے سمیع اللہ چوہدری کا استعفیٰ منظور کر لیا۔ وزیر اعلی نے نسیم صادق کی کمشنر ڈی جی خان کے عہدے سے علیحدہ کرنے کی درخواست بھی قبول کر لی ہے ۔
سابق ڈائریکٹر فوڈ ظفر اقبال کو بھی سرکاری ذمہ داریوں سے سبکدوش کر دیا گیا ہے۔ سابق صوبائی وزیر خوراک سمیع اللہ چوہدری نے استعفیٰ میں لکھا ہے کہ بے گناہی ثابت کرنے کے لئے وزارت سے رضا کارانہ طور پر مستعفی ہوتا ہوں۔
وزیر اعظم عمران خان کے ایجنڈے کی تکمیل کے لئے ایسی ہزاروں وزارتیں قربان کرنے کے لئے تیار ہوں۔
گزشتہ چند روز سے مجھ پر محکمہ خوراک میں اصلاحات نہ کرنے کے حوالے سے بے بنیاد الزامات عائد کئے جا رہے تھے۔
ہر فورم پر خود کو احتساب کیلئے پیش کرنے کے لئے تیار ہوں۔ جب تک خود کو بے قصور ثابت نہ کر لوں کسی بھی عہدے کا اہل نہیں سمجھتا۔
سابق سیکرٹری خوراک نسیم صادق نے ایف آئی اے رپورٹ آنے کے بعد عہدے سے الگ کرنے کی درخواست کی تھی۔