• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ریلیف اقدامات کی نگرانی خود کر رہا ہوں: عمران خان


وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں خود ریلیف اقدامات کی نگرانی کر رہا ہوں، غریب اور دیہاڑی دار طبقے کو سہولیات میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں ہوگی۔

 وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وفاقی کابینہ کو کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز پر بریفنگ دی گئی۔

 اجلاس میں موجودہ سیاسی صورت حال اور ملکی معاملات پر گفتگو ہوئی۔

کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ کورونا کی ٹیسٹنگ صلاحیت میں اضافے سے بھی کیسز بڑھ رہے ہیں۔

اجلاس میں اراکین نے رائے دی کہ لاک ڈاؤن کا فائدہ ہورہا ہے، عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے لیے موثر مہم چلانا ہوگی۔

کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال کے تناظر میں ریلیف اقدامات پر بھی بریفنگ دی گئی۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں خود ریلیف اقدامات کی نگرانی کر رہا ہوں، غریب اور دیہاڑی دار طبقے کو سہولیات میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں ہوگی۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گھر گھر راشن پہنچانے کی تجاویز پر بھی غور کیا گیا، وزیراعظم عمران خان نے ہدایت  ہے کہ صوبوں کے ساتھ تعاون بڑھایا جائے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیراعظم نے کہا کہ ضروری صنعتوں کو کھولنے سے لوگوں کا روزگار بحال ہوگا۔

اس کے علاوہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں چینی اور آٹا بحران کی انکوائری رپورٹ پر بھی بحث کی گئی، بعض وزراء کا کہنا تھا کہ جب انکوائری کمیٹی کو کمیشن میں تبدیل کیا تورپورٹ کا انتظار کیا جاتا۔

وزیر اعظم نے بتایا ان کی ہدایت پر انکوائری کمیٹی کی رپورٹس جاری کی گئیں،انہوں نے کہا کہ  عوام سے رپورٹس پبلک کرنے کا وعدہ پورا کردیا۔

وزیر اعظم نے کہا 25اپریل کو کمیشن کی فارنزک رپورٹ سامنے آنے پر سخت ایکشن لوں گا اور جو بھی ملوث ہوا سخت سزا دی جائے گی۔

وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کچھی کینال منصوبے کی تحقیقات نیب کے حوالے کرنے کی منظوری دے دی، کچھی کینال منصوبے کی تحقیقات اس سے پہلے ایف آئی اے کے پاس تھی۔

اجلاس میں ذرائع کے مطابق متروکہ املاک کو تعلیم، صحت اور رفاہ عامہ کے لیے استعمال کرنے کے ارے سفارشات پیش کی گئیں۔

تازہ ترین