• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کابینہ اوربیورو کریسی میں ردوبدل کو کیسے احتساب کہا جاسکتا ہے، تجزیہ کار


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’رپورٹ کارڈ‘‘ میں میزبان علینہ فاروق شیخ کے پہلے سوال آٹا چینی بحران کی تحقیقاتی رپورٹ سے تحریک انصاف کو فائدہ ہوا یا نقصان؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہکابینہ اور بیوروکریسی میں ردوبدل کو کیسے احتساب کہا جاسکتا ہے،چینی بحرا ن کی تحقیقاتی رپورٹ سے تحریک انصاف کو فائدہ اور نقصان دونوں ہوں گے۔سلیم صافی نے کہا کہ چینی بحران انکوائری رپورٹ میں بحران پیدا کرنے اور اس سے فائدہ اٹھانے والوں کے نام ہی نہیں ہیں، یہ جو کچھ ہوا یہ پی ٹی آئی کی اندرونی لڑائی کا شاخسانہ ہے باقی چینی کی رپورٹ صرف بہانہ ہے ،چینی کی بنیاد پر کارروائی کی گئی تو سب سے زیادہ خسرو بختیار نے کمایا ہے لیکن اسے دوسری وزارت دیدی گئی اور اس کا بھائی بھی وزیر ہے، پی ٹی آئی میں طاقتور ترین گروپ جہانگیرترین کا تھا، عمران خان کو وزیراعظم بنانے میں جہانگیر ترین کا بنیادی کردار تھا، اعظم خان کو عمران خان سے ملوانے والے جہانگیر ترین ہی تھے، اعظم خان تو جہانگیر ترین کے گھر آکر عمران خان کو پرویز خٹک کی رپورٹنگ کیا کرتے تھے، اب پی ٹی آئی میں جہانگیر ترین کمزور اور بنی گالہ گروپ مضبوط ہوگیا ہے۔ ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ چینی بحران کی تحقیقاتی رپورٹ سے تحریک انصاف کو فائدہ ہوا ہے، عمران خان نے وعدے کے مطابق خوداحتسابی شروع کردی ہے، وزیراعظم نے چینی بحران کی آزادانہ انکوائری کروائی، انکوائری رپورٹ میں ذمہ دار وزیراعظم کے چہیتے قرار دیئے گئے، عمران خان نے اس پر ایکشن لیتے ہوئے اکھاڑ پچھاڑ کردی ہے، پچیس اپریل کے بعد سزا جزا کا کام ہونا ہے، چینی بحران میں ابھی بھی کچھ پردہ نشین بچ گئے ہیں، آخری مرحلہ میں منصفانہ سزا جزا ہوگی تو پی ٹی آئی کو یہ وقتی فائدہ مستقل فائدے میں بدل جائے گا۔

تازہ ترین