• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انسدادکورونا کیلئےخریدے گئے آلات کی جوڈیشل تحقیقات کرائی جائے، پی ایم اے

کوئٹہ( اسٹاف رپورٹر) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن اور پیرامیڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن کے رہنماوں نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے اب تک 58طبی عملے کے افراد اور انکے خاندان متاثر ہوئے ہیں، حکومت فوری طور پرسیفٹی آلات اوررسک الاونس فراہم کرکے محکمہ میں مستقبل بنیادوں پر ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل اسٹاف اور دیگر عملہ تعینات کرے، انسداد کورونا کیلئے خریدے جانے والے آلات کی جوڈیشل تحقیقات کرائی جائے۔ان خیالات کا اظہار سول ہسپتال میں پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے ڈاکٹر عبدالصمد بلوچ اور پیرامیڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر طارق کدیزئی نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ اس موقع پر سرکاری ہسپتالوں کے صدور موجود تھے ۔ طارق کدیزئی نے گزشتہ روز حفاظتی آلات کی فراہمی کے لیے احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں اور طبی عملے کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان حکومت طبی عملہ کے جائز مطالبات کو تسلیم کرکے انہیں فوری رہاکرے ۔ انہوں نے کہا کہ دو مارچ کو بلوچستان میں کورونا وائرس سے متعلق پہلا کیس رپورٹ ہوا جس کے بعد حکومت نے صوبے بھر میں انسداد کورونا وائرس کیلئے طبی آلات خریدے تاہم انہیں تقسیم نہیں کیا گیا ۔صوبے بھر میں انسداد کورونا کے لیے ڈبلیو ایچ او کی جانب سے تعین کردہ حفاظتی آلات میسر نہیں ہیں جس سے اب تک ڈاکٹرز پیرامیڈیکل اسٹاف اور دیگر طبی عملہ کے لوگ اور انکے خاندانوں کے 58کے قریب لوگ متاثر ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عالمی وبا کا مقابلہ کرنے والے محکمہ صحت کا عملہ اگر محفوظ نہیں رہیگا تو باقی کمیونٹی کو کیسے محفوظ رکھا جاسکے گا ۔ طارق کدیزئی نے کہا کہ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن کے ساتھیوں کی گرفتاری قابل مذمت ہے، تاہم پیرا میڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن نے ایمرجنسی سروسز کا بائیکاٹ نہیں کیا صوبے بھر میں اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیرامیڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن کے جائز مطالبات گزشتہ دو ماہ سے منظوری کے لیے چیف سیکرٹری کے پاس ہیں جنہیں فوری طور پر منظور کرکے حکومت طبی عملہ کو سیفٹی آلات اور رسک الاونس فراہم کرے۔انہوں نے کہاکہ انسداد کورونا کیلئے حکومت کی جانب سے جو آلات خریدے گئے ہیں ان کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے تاکہ سامان کی خریداری میں مبینہ کرپشن کرنے والے افسران کو منظر عام پر لایا جاسکے ۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ میں 3 کروڑ روپے کا سامان غائب ہوا ہے ۔طارق کدیزئی نے کہا کہ بلوچستان حکومت نے مستقل اسامیوں پر کنٹریکٹ کی بنیاد پر 2000کے قریب طبی عملے کی تعیناتی کا فیصلہ کیا ہے حکومت کو چاہیے کہ محکمہ میں مستقل بنیادوں پر طبی عملے کی تعیناتی کو یقینی بنائے ۔
تازہ ترین