• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غریبوں کیلئے حکومتی امداد آج سے، ایک کروڑ 20 لاکھ خاندانوں کو 12 ہزار کے حساب سے 144 ارب ملیں گے، کم پڑے تو اپنے فنڈ سے دوں گا، عمران خان

 ایک کروڑ 20 لاکھ خاندانوں کو 12 ہزار کے حساب سے 144 ارب ملیں گے، وزیراعظم


اسلام آباد(ایجنسیاں)وزیراعظم عمران خان نے قوم سے کورونا وباءکی موجودہ صورتحال کے تناظر میں احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ احتیاطی تدابیر اختیار کرکے ہم بہت بڑے مسئلے سے بچ سکتے ہیں۔

پاکستان میں اپریل کے آخر تک کورونا متاثرین کی تعداد بڑھ سکتی ہے‘یہ بیماری پھیل رہی ہے حالات برے ہوں گے‘ جس طرح بیماری پھیل رہی ہے ہمیں خطرہ ہے کہ رواں ماہ کے آخر میں کہیں اسپتالوں میں جگہ کم نہ پڑ جائے۔

بدقسمتی سے کورونا آگے تک جائے گا اور ٹائیگر فورس بھی آگے تک جائے گی‘ہر ملک میں کورونا بیماری کا پھیلاوَ مختلف ہے، پاکستان میں لوگ سمجھتے ہیں بیماری ان پر اثر نہیں کرے گی، کئی علاقوں میں لوگ احتیاط نہیں کررہے۔

کیسز کی تعداد بڑھی تو ہمارے پاس اتنے وینٹی لیٹرز نہیں ہیں کہ ان کا علاج ہو سکے‘ سب سے درخواست کرتا ہوں کہ خدا کے واسطہ کسی غلط فہمی میں نہ رہیں‘غریبوں کو جمعرات (آج ) سے12 ہزار روپے فی خاندان امداد دی جائے گی‘اس سے ایک کروڑ 20لاکھ خاندان مستفید ہوں گے۔

ملک بھر میں 17 ہزار مقامات سے عوام کو رقوم دی جائیں گی، پہلے مرحلہ میں 23 لاکھ خاندانوں کو امدادی رقوم دی جائیں گی‘ امدادی رقوم کی فراہمی میں میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا۔

احساس پروگرام میں کسی بھی قسم کی سیاسی مداخلت نہیں ہے ‘ اگلے اڑھائی ہفتے تک 144 ارب روپے تقسیم کئے جائیں گے‘ضرورت پڑی تو اپنے فنڈ سے رقم دوں گا‘لاک ڈاؤن سے حالات خراب ہورہےہیں‘منگل 14اپریل سے تعمیراتی شعبہ کام شروع کر دے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو کورونا کی صورتحال کے تناظر میں بریفنگ کے دوران کیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں ابھی تک صرف 40لوگ مرے ہیں تو لوگ سمجھتے ہیں کہ شاید ہمارے پاکستانیوں کی قوت مدافعت زیادہ ہے یا شاید ہمیں یہ بیماری اثر نہیں کریگی ‘ایسا سمجھنے والوں کو کسی غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہئے۔

یہ سوچ خطرناک ہے۔پاکستان میں جس طرح یہ وباء بڑھتی جا رہی ہے تو ہمیں خوف ہے کہ مہینے کے اختتام تک جن چار یا 5 فیصد لوگوں کو اسپتال جانا پڑے گا ان کی تعداد اتنی ہو جائیگی کہ ہمارے اسپتالوں میں آئی سی یو یا شدید بیمار مریضوں کیلئے جگہ نہیں ہو گی‘ہم شدید بیمار لوگوں کا علاج کرنے سے قاصر ہوں گے۔

تازہ ترین