• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایڈیٹر انچیف جنگ جیو گروپ کی گرفتاری کیخلاف کئی شہروں میں بھوک ہڑتالی کیمپ

ایڈیٹر انچیف جنگ جیو گروپ کی گرفتاری کیخلاف کئی شہروں میں بھوک ہڑتالی کیمپ


کراچی / لاہور / راولپنڈی / پشاور (اسٹاف رپورٹر / نمائندگان جنگ) ایڈیٹر انچیف جنگ جیو گروپ میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کیخلاف کئی شہروں میں بھوک ہڑتالی کیمپوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

کراچی ، لاہور ، اسلام آباد ، راولپنڈی ، پشاور ، ملتان ، کوئٹہ میں صحافیوں اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے ان کیمپس میں شرکت کی اور ایڈیٹر انچیف کی گرفتاری کیخلاف نعرے لگائے ۔ ان کیمپس میں کورونا وائرس کے پیش نظر تمام حفاظتی انتظامات کو ملحوض خاص رکھا گیا ۔ 

مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری غیر قانونی اور بدنیتی پر مبنی ہے ، انہیں سچ بولنے اور دکھانے پر سزا دی جارہی ہے ۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے کہا ہے کہ ایڈیٹر انچیف جنگ جیو کی گرفتاری کے خلاف جدوجہد تیز کی جائے۔ 

تفصیلات کےمطابق کراچی میں جنگ جیو جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا اجلاس جاوید پریس یونین آفس میں ہوا اور فیصلہ کیا گیا کہ جنگ جیو کے ایڈیٹر انچیف کی گرفتاری کے خلاف جدوجہد کو تیز کیا جائے اس سلسلے میں جنگ، جیو کے ملک کے دیگر اسٹیشنوں لاہور، راولپنڈی اور کراچی میں موجود سی بی ایز اور کارکنوں سے بات چیت کرکے میرشکیل الرحمٰن کی رہائی تک بھوک ہڑتالی کیمپ کاانعقاد کیا جائے۔ 

حکومت اور نیب گٹھ جوڑ کے باعث ادارے کے سربراہ کو 34 سالہ پرانے بے بنیاد اور جھوٹے کیس میں ملوث کرنے کی شدید مذمت کی گئی۔ اجلاس میں جنگ، جیو ،دی نیوز اور جاوید پریس یونین کے عہدیداروں اور کارکنوں نے شرکت کی۔ 

اس موقع پرنیب کی عدالت میں ہونے والی گزشتہ کارروائی کا بھی جائزہ لیا گیا ۔ نیب کی جانب سے تیسری بار ریمانڈ دیئے جانے پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں شریک تمام شرکاء نے میرشکیل الرحمن کی گرفتاری پر بازوئوں پر سیاہ پٹیاں باندھیں اور جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف کے خلاف نیب اور حکومتی رویئے کی شدید مذمت کی ۔ 

جنگ گروپ جوائنٹ ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے صدر نا صر چشتی کی زیر صدارت آن لائن اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جنگ جیو گروپ کے ایڈیٹر انچیف کی نیب میں گرفتاری کے خلاف جنگ گروپ کے کارکنوں جمعہ سے کراچی ،لاہور اور اسلام آباد میں بھوک ہڑتا لی کیمپ لگائیں گے جو رہائی تک جاری رہے گا ۔

اجلاس میں جنگ ،دی نیوز اور جیو نیوز کرا چی ،لاہور اور راولپنڈی اسلام آباد کی یونینوں کے نما ئندوں نے شرکت کی ،اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جمعہ کو دی نیوز کے سینئر کارکن پی ایف یو جے کے سیکر ٹری جنرل نا صر زیدی ،جنگ یونین کے سابق صدر رانا غلام قادر اور جیوز نیوز کے رپورٹر اور آر آئی یو جے کے سیکر ٹری جنرل آصف علی بھٹی پہلے بھوک ہڑتا لی کیمپ کا آغا زکرینگے۔ 

وفاقی دارلحکومت میں بھوک ہڑتا لی کیمپ اایمبیسی روڈ اور فضل حق روڈ کے سنگم پر جیو چینل کے باہر لگا یا جا ئیگا ، لاہور میں ڈیوس روڈ پر جنگ بلڈنگ جبکہ کراچی میں آئی آئی چندیگر روڈ پر جیو بلڈنگ کے باہر ہو گا۔ 

دوسری جانب جنگ اور جیو گروپ کے ملازمین اور کارکنوں نے ایڈیٹر انچیف کی گرفتاری، آزاد میڈیا کے خلاف حکومت کی مہم اور حکومت کی طرف سےمیڈیا کو6 ارب روپے کی واجب الادا رقم کی عدم ادائیگی کے خلاف لاہور میں بھوک ہڑتال کا سلسلہ شروع کر دیا۔ 

اس موقع پرحکومت کیخلاف نعرے بازی کی گئی جبکہ شاہین قریشی، رئیس انصاری ،مقصود بٹ،محمد فاروق اور دیگرنے تقاریر کیں۔ مقررین نے کہا کہ عمران حکومت آزادی صحافت کے خلاف ایک جنگ جاری کیے ہوئے، اس نے سب سے پہلے جنگ اور جیو کو خاموش کرنے کیلئے نیب کو استعمال کیا، عمران خان نے میر شکیل الرحمٰن کے خلاف الزامات کا پہلے ہی اعلان کردیا تھا۔ 

اس مقصد کیلئے حکومت نےمیڈیا کے6 ارب روپے بھی روک رکھے ہیں جس سے کارکنوں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہونے کا خدشہ مزید بڑھ گیا۔ پشاور میں بھی صحافیوں کا احتجاج اور بھوک ہڑتالی کیمپ تیسرے روز بھی بدستور جاری رہا جس کے شرکاء نے گرفتاری کو غیر قانونی اور بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت انتقامی کارروائی کی بجائے ایڈیٹر انچیف کو رہا اور صحافیوں کا معاشی قتل عام بند کرے۔

پشاور میں جنگ میڈیا گروپ کے دفاتر کے باہر بھوک ہڑتالی کیمپ میں خیبر یونین آف جرنلسٹس کے سابق صدر سینئر صحافی ارشد عزیز ملک اور خیبر پختونخوا پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری گلزار محمد خان کے علاوہ جنگ، جیو اور دی نیوز سے وابستہ کارکن صحافیوں نے بھر پور شرکت کی۔

شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر میر شکیل الرحمان کی گرفتاری ، آزادی صحافت پر حکومتی حملوں اور صحافیوں کے معاشی قتل عام کیخلاف نعرے درج تھے۔ ملتان میں بھی جنگ اور جیو کے کارکنوں اور وکلا رہنماؤں نے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ لگایا۔

ممبر پنجاب بار کونسل چوہدری داؤد احمد وینس نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کو آزادی صحافت برداشت نہیں، پرائیویٹ طور پر جائیداد کی خریدوفروخت نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں آتی یہ دیوانی کیس ہے ۔ 

سینئر قانون دان و سابق صدر ہائیکورٹ بار اطہر شاہ بخاری نے کہا نیب کی جانب سے میر شکیل الرحمٰن کے خلاف کوئی انکوائری اور چارج شیٹ نہیں کی گئی، گرفتاری آزادی صحافت پر قدغن ہے۔ 

سابق نائب صدر ڈسٹرکٹ بار بشیر احمد انصاری نے کہا کہ حکومت اور نیب کی منصوبے کے تحت میڈیا کو کنٹرول کرنے کیلئے کارروائی کر رہے ہیں۔ سینئر رہنما ڈسٹرکٹ بار ایڈووکیٹ حافظ محمد نوید اختر نے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری آزادی صحافت پر شب خون ہے۔ 

جنگ ملتان کے ظفر آہیر نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ میڈیا کو دباؤ میں لایا جائے ، حکومت نے میڈیا کے چھ ارب کے بقایا جات دبا رکھے ہیں۔ ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ 

مظاہرے میں ایڈووکیٹ مسعود یونس، رانا ابتشام الحق ، فیمور فواد قریشی، عثمان جاوید، نثار اعوان، ممبر ایگزیکٹو کونسل پی ایف جے عبدالروف مان، چوہدری عمران، کاشف صدیقی، اکرام، کمال ایوب صدیقی، عبدالجبار، محمد خاقان سمیت دیگر کارکنوں نے شرکت کی۔ 

کوئٹہ میں بھی جنگ اور جیو کے کارکنوں نے علامتی بھوک ہڑتال جاری رکھی ، گزشتہ روز جنگ ایمپلائز یونین کے صدر عبدالصمد مینگل ، سید کاشف حسین ، راشد سعید چوہان اور عبدالرحمٰن نے علامتی بھوک ہڑتال میں حصہ لیا ، جبکہ اس موقع پر جنگ ، جیو کے انتظامی افسران سمیت کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

جنگ ایمپلائز یونین کے صدر عبدالصمد مینگل نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنگ اور جیو نے ہمیشہ مثبت صحافت کو فروغ دیا اور عوام تک سچ پہنچایا جو حکمرانوں کو پسند نہیں، موجودہ حکومت روز اول سے جنگ اور جیو کے خلاف کارراوئیوں میں مصروف ہے ، ایسے لاتعداد مسائل ہیں جن سے عوام براہ راست متاثر ہورہے ہیں۔ 

علاوہ ازیں گوجرہ سے نامہ نگار کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے ایم این اے چو ہدری خالد جاوید وڑائچ، ممبر پنجاب اسمبلی حاجی عبدالقدیر اعوان،مسلم لیگ خواتین ونگ کی مرکزی رہنما سابق ڈسڑکٹ چئیر پرسن فوزیہ خالد جاوید وڑائچ، پیپلز پارٹی کے سابق صوبائی وزیر حاجی محمد اسحا ق، ضلعی جنرل سیکرٹری پیپلز پارٹی میں عابد اسلام،تحصیل پریس کلب رجسٹرڈ، ایسوسی ایشن آف ٹی وی جرنلسٹس،سپورٹس جرنلسٹس ایسوسی ایشن رجسٹرڈ کے عہدیداران ثاقب محمود بٹ، گلزار احمدبیگ، حاجی محمد صادق، ملک امجد اسلام، محمد اقبال جانباز، ڈاکٹر محمد حسین ملک،محمدزاہد اکرم، عمرفاروق مٹھو،میاں ظہیراحمد،رانامحمد یٰسین جمعیت علماء اسلام کے سید سرفرازالحسن شاہ، میاں عبدالعظیم، جماعت اسلامی کے مولانارحمت اللہ ارشد، الخدمت فاؤنڈیشن کے صدر ڈاکٹر عطاء اللہ حمید،انجمن تاجران کے صدر منصور احمدبھنگو،سابق چئیرمین میونسپل کمیٹی میاں محمد اسلام، مجاہد نورپوری،مسلم لیگ کے رہنماؤ ں جاوید اعوان، عامر خان، میاں رضوان افضل، محمد انور مغل، نیک خان،سابق صدوربار شیخ محمد جاوید،میاں نصیر احمد، ملک ریاض الرحیم،چوہدری سیف اللہ چیمہ،جنرل سیکرٹری بار توقیر اشرف خان، میاں راغب شہزاد،فقیر محمد سکندر،چوہدری محمد عباس،چوہدری شعیب کسانہ چوہدری جان محمد گل ایڈووکیٹس سمیت دیگر سیاسی سماجی مذہبی کاروباری تاجر برداری کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایڈیٹر انچیف جنگ و جیو گروپ کی گرفتاری آزادی صحافت پر حملہ ہے۔

ان کا سیاسی ٹرائل آزادمیڈیا کیلئے سوالیہ نشان بن گیا،فوری رہائی اور شفاف ٹرائل کیا جائے، 34سال پرانے کیس میں بلانا اوران کا عدالتوں میں پیش ہوناایک ذمہ دارشہری ہونے کا ثبوت ہے، ملکی قوانین کے برعکس سیاسی بنیادوں پر اس طرح حراست میں رکھنا سمجھ سے بالاتر ہے۔ 

لاہو ر سے نمائندہ جنگ کے مطابق لیاقت بلوچ ، سید ثاقب اکبر ، پیر ہارون گیلانی ، پیر صفدر گیلانی ، علامہ عارف حسین واحدی ، پیر غلام رسول اویسی ، خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ ، حافظ عبدالغفار روپڑی ، رضیت باللہ نے مشترکہ بیان میں جنگ جیو گروپ کے ایڈیٹر انچیف کی فوری رہائی کا مطالبہ کیاہے اور کہا ہے کہ مقدمہ کا کوئی ثبوت بھی پیش نہیں ہو رہا ، حکومت کے پاس میر شکیل الرحمٰن کو قید رکھنے کا کوئی جواز نہیں ۔

تازہ ترین