• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

زیادہ سخت لاک ڈاؤن کا حامی ہوں، کرپشن کا بازار گرم، کوئی پوچھنے والا نہیں، صدر عارف علوی

کراچی (ٹی وی رپورٹ) صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ زیادہ سخت لاک ڈاؤن کا حامی ہوں،کرپشن کا بازارگرم کوئی پوچھنے والا نہیں،جو پیسہ لوٹ کرچلے گئے انہیں کوئی سزا نہیں ہوسکی۔

حکومت کو کوئی خطرہ نہیں، مجھے افسوس ہے جو پیسہ لوٹ کر لے گئے وہ واپس نہیں آیا اور سزا بھی نہیں ملی،مجھے غم ہے اس بات کا ہے کہ کرپشن کا بازار دنیا بھر میں گرم ہے۔

ذاتی رائے تو یہ ہے کہ حکومت پانچ سال پورے کرے گی،گندم اور چینی کا جو بحران تھا اس کی وزیراعظم نے تحقیقات کرائی اور وہ رپورٹ شائع کروائی۔

پاکستان میں رپورٹ دب جاتی ہیں پتابھی نہیں چلتا، رپورٹ کے حوالے سے بڑی وضاحتیں مزید آئیں گی اورجب فرانزک رپورٹ آئیگی تو اورکچھ بھی آئیگا میں سمجھتا ہوں رپورٹ کو کھولنا ضروری تھا،چینی بر آمد ہوئی اور برآمد کی اجازت کیوں دی گئی میرا خیال ہے اہم سوالات ہیں پتہ چلنا ہے کہ پرابلم کہاں پر ہے۔

کوروناسے نکلیں گے تو ہماراصحت کا سسٹم مضبوط ہوجائے گا،آزمائش سے جب قوم نکلے گی تو وہ ایک قوم بن سکتی ہے یہ بننے کا موقع ہے۔ میراخیال ہے جو عمران خان کررہے ہیں وہ سمت بہترین ہے۔ 

ایک انٹرویو میں صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ جو حالات تھے میں خود بھی سمجھتا تھا اسی خواب کے تحت میں بھی آگے آتا رہا ہوں ان امیدوں کے ساتھ جو پوری پارٹی نے امیدیں وابستہ کیں کہ حکومت میں آئیں گے تو دیانتدار قیادت ہوگی تو معاملہ حل ہوگا۔

بیرون ملک پاکستانیوں کو ساتھ ملائیں گے ہم سمجھتے تھے کہ چیزوں کو دیانت دارذہین قیادت مل کر ایشو ز جلد حل کرلے گی مگر جو انرشیا ہوتا ہے بیوروکریسی اور سسٹم کا وہ انرشیا کا اتنا اندازہ ہم کو نہیں تھا۔ 

البتہ جو کے پی کے حکومت کا تجربہ تو تھا مگر وہ اتنا بڑا تجربہ نہیں تھا جتنا بڑا اس حکومت میں آنے سے ہوا ایک تو خزانے کا مجھے برملااحساس ہوتا ہے کہ اتنے ماہرین ہمارے ساتھ تھے تو خزانے کی کیا کیفیت تھی تو مجھے میں خود بڑا حیران ہوا اس بات سے کہ جتنا خزانہ خالی تھا۔ 

اس کا مجھے اندازہ نہیں تھا پھر وہ بحث کہ آئی ایم ایف میں جائیں کہ نہ جائیں وہ چلی مجھ جیسا ان پڑھ آدمی معیشت کے اعتبار سے وہ بھی کہتا تھا نہ جائیں تو اچھا ہے اپنے پیروں پر خو د کھڑے ہوں میں سمجھتا ہوں۔ 

اس فیصلے میں جو دیر ہوئی اس سے معیشت پر اثر ہوامیں فنکشنل ہوں مگر اس میں اعتباربھی ہومجھے ان پر مکمل بھروسہ ہے ان کو بھی ہے ایک بات دوسری بات یہ کہ مجھے جب صدر مملکت بنایا جارہا تھا تو میری بیوی کو بہت ناگوار گزر ا کیوں کہ میں نے سوچا بھی نہیں تھا میں یہاں آؤں گا نہ میں نے اس خواہش کا اظہارکیا تھا۔ 

ایک حدیث ہے کہ جو انسان کسی پوزیشن کا خواہش مند ہوتو وہ اس کی خواہش کرنی نہیں چاہئے اور اگر خواہش مند ہے تو اس کا مطلب وہ ineffectiveہے مگر میں نے اس کا دوسرا حصہ کبھی نہیں سنا یہاں آنے کے بعد سنا بڑی خوشی سے میں بیان کر تا ہوں کہ اگر پھر بھی کوئی ذمے داری آجائے تو اللہ تمہارا ساتھ دے گا۔ 

یہ میرے لئے پکی بات ہے کہ میں نے اس خواہش کااظہار کبھی نہیں کیا تھا مجھے کچھ پرانے منسٹر دوستوں نے کہا کہ تم تین مہینوں میں اپنے بال نوچ رہے ہوگے وہاں کام کرنے کو کچھ نہیں ہے مگر یہاں بہت کچھ ہے۔ 

عارف علوی نے کہا کہ مجھے غم ہے اس بات کا کرپشن کا بازار دنیا بھر میں گرم ہے پاکستان میں مادرپدر آزاد ہے دنیا میں کم ہے ہمارے ہاں زیادہ ہے۔

تازہ ترین