• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

1999ء دورہ بھارت، ٹیم میں شامل نہ کرنے پر چیف سلیکٹر نے معافی مانگی تھی، راشد لطیف

پاکستان کے لیے 1992ء سے 2003ء تک 37 ٹیسٹ اور 166 ون ڈے انٹر نیشنل میچز کھیلنے والے راشد لطیف نے انکشاف کیا ہے کہ 1999ء کے دورہ بھارت پر انہیں ٹیم میں جان بوجھ کر شامل نہیں کیا گیا تھا۔

پاکستان کرکٹ کے اُن چند کرکٹرز میں شامل ٹیسٹ وکٹ کیپر راشد لطیف جنہیں بین الاقوامی کرکٹ چھو ڑے 17سال ہوچکے، اپنی منفرد طبعیت اور سچ بات کہنے کے سبب آج بھی کرکٹ کے حلقوں میں قدر و منزلت کی نگاہ سے پہچانے جاتے ہیں، خداداد صلاحیتوں کے حامل وکٹ کیپر راشد لطیف جن کا شمار پاکستان کے صف اوّل کے وکٹ کیپر ز میں ہوتا ہے، انہیں 1999ء میں 12سال بعد بھارت کا دورہ کرنے والی 16ارکان پر مشتمل ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔

وسیم اکرم کی قیادت میں تین ٹیسٹ کے لیے منتخب ہونیوالی ٹیم کے چیف سلیکٹر وسیم باری نے راشد لطیف کو آصف مجتبیٰ اور شاہد نذیر کیساتھ ریزرو کھلاڑیوں میں رکھا تھا، جس کے بارے میں بات کرتے ہوئے راشد لطیف کا کہنا تھا کہ دورہ بھارت میں انہیں منتخب نہ کرنے والے چیف سلیکٹر رات ان کے گھر آئے اور آنسوؤں کیساتھ روتے ہوئے، مجھ سے مخاطب ہوئے اور بولے میری کوئی غلطی نہیں۔

راشد لطیف جنہوں نے پاکستان کے لیے 1996ء اور2003ء ورلڈ کپ کھیلے، ان کا کہنا تھا کہ 2000ء میں سنتھ جیا سوریا جب تین ٹیسٹ کے لئے ٹیم لے کر پاکستان آئے، تو پشاور کے دوسرے ٹیسٹ میں سعید انور انہیں کھلانا چاہتے تھے، انہوں نے مجھ سے رابطہ بھی کیا، تاہم ٹیم کے حالات دیکھتے ہوئے، انہوں نے دل پر پتھر رکھ کر نہ کھیلنے میں ہی عافیت سمجھی۔

یاد رہے کہ ارباب نیاز اسٹیڈیم پشاور میں کھیلے گئے ٹیسٹ میں قومی ٹیم کو سعید انور کی سربراہی میں 57 رنز سے شکست ہوئی تھی، جہاں عتیق الزماں نے بطور ٹیسٹ وکٹ کیپر ڈیبیو کیا تھا۔

تازہ ترین