• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
وزیرستان میں دہشت گردی کے خلاف آپریشن کے دوران عام شہریوں کو ان کی حفاظت کی خاطر محفوظ علاقوں میں منتقل کرنا لازمی تھا۔ اس کیلئے جہاں سیاسی اور عسکری قیادت نے بنیادی ضروریات زندگی کے حامل رہائشی کیمپوں کا قیام عمل میں لاکر اچھی انتظامی صلاحیت کا ثبوت دیا وہیں اپنے بھرے پڑے گھر چھوڑ کر بظاہر غیرمتعین مدت کیلئے ان کیمپوں میں منتقل ہونے پر رضامند ہوجانے والے خاندانوں نے بھی جذبہ حب الوطنی کا غیر معمولی مظاہرہ کیا۔انہوں نے خود سخت مشکلات جھیل کر ملک بھر میں اپنے ہم وطنوں کے محفوظ اور روشن مستقبل کی راہ ہموار کی۔آپریشن ضرب عضب کے نام سے دہشت گردی کے خلاف اس فیصلہ کن کارروائی کا آغاز تقریباً دو سال پہلے ماہ جون کے وسط میں کیا گیا تھا۔ پاکستانی قوم کیلئے یہ بات انتہائی اطمینان بخش ہے کہ دہشت گرد تنظیموں کا محفوظ گڑھ بن جانے والے شمالی علاقوں کو اس مدت میں دہشت گردی سے کم و بیش مکمل طور پر پاک کردیا گیا ہے۔لہٰذا اب عارضی بے گھر خاندانوں کی جلد از جلد اپنے مستقل گھروں میں آباد کاری ایک ایسی قومی ذمہ داری ہے جسے دوسرے بیشترکاموں پر ترجیح دی جانی چاہئے ۔ سیاسی اور عسکری قیادت کے مشترکہ اجلاس میں وزیرستان متاثرین کو جلد ازجلد ان کے گھروں کو واپسی پر اتفاق خوش آئند ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ حال ہی میں بتاچکے ہیں کہ اس مقصد کیلئے 230ارب کی رقم مختص کردی گئی ہے ۔ اسلئے اب کم سے کم وقت میں متاثرہ علاقوں میں بنیادی ڈحانچے کی تعمیر کا کام مکمل کرنے کیلئے جنگی بنیادوں پر اقدامات عمل میں لائے جانے چاہئیں اور ملک وقوم کی خاطر بے گھر ہونے کے مصائب جھیلنے والوں کو جلد از جلد پہلے سے بہتر سہولتوں کے ساتھ ان کے گھروں میں آباد کیا جانا اور اس بارے میں تمام ضروری معلومات اور پیش رفت سے عوام کو پوری طرح باخبر رکھنے کا اہتمام کیا جانا چاہئے۔ایسا کرنا قومی سطح پر اس حوالے سے اعتماد کی فضا کے قیام کیلئے ضروری ہے۔
تازہ ترین