پنجاب کے وزیرِ خوراک علیم خان کہتے ہیں کہ گھوسٹ ملوں کو گندم کا کوٹہ نہیں دیں گے، کٹائی کے دوران کسی صوبے میں گندم نہیں بھیجی جائے گی۔
ایک بیان میں وزیرِ خوراک پنجاب علیم خان کا کہنا ہے کہ پنجاب میں گندم کی بین الاضلاعی نقل و حرکت ہوسکتی ہے، دوسرے صوبوں کو صوبائی حکومت کی درخواست پر گندم دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ٹارگٹ کے علاوہ 5 لاکھ ٹن اضافی گندم خریدیں گے، پنجاب حکومت نے گندم کی امدادی قیمت 1400 روپے فی من مقرر کر رکھی ہے۔
عبدالعلیم خان نے کہا کہ معاشی استحکام کے لیے وزیرِ اعظم عمران خان کی کوششوں کے فوائد سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں گزشتہ 3 ماہ میں 35 روپے تک کم کی گئی ہیں، شرحِ سود اور مہنگائی میں کمی کے معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
سینئر وزیرِ پنجاب کا یہ بھی کہنا ہے کہ چھوٹے کاروباری طبقے کے ریلیف کے لیے وزیرِ اعظم آج پیکیج کا اعلان کریں گے، یہ امدادی پیکیج یقینی طور پر عام آدمی کے لیے فائدہ مند ہوگا۔
محکمۂ خوراک پنجاب کے ترجمان کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے گندم کی خریداری کا سلسلہ جاری ہے، حکومت نے 45 لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدنے کا ہدف مقرر کر رکھا ہے۔
ترجمان محکمۂ خوراک پنجاب نے بتایا کہ اب تک 30 فیصد تک خریداری مکمل ہو چکی ہے، سب سے پہلے جنوبی پنجاب میں گندم کی خریداری کا عمل مکمل کریں گے۔
یہ بھی پڑھیئے: رمضان کی آمد پر ہڑتال کی کال مناسب نہیں، علیم خان
انہوں نے بتایا کہ اب تک 14 لاکھ 32 ہزار 329 میٹرک ٹن گندم خریدی جا چکی ہے، بہاولپور میں 8 لاکھ 53 ہزار 269 میٹرک ٹن گندم خریدنے کا ہدف ہے۔
محکمۂ خوراک پنجاب کے ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ لاہور میں 3 لاکھ 44 ہزار 798، ساہیوال میں 4 لاکھ 18 ہزار میٹرک ٹن کا ہدف ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ گوجرانوالہ میں 4 لاکھ 68 ہزار 635، فیصل آباد میں 5 لاکھ 92 ہزار 531، راولپنڈی میں 8 ہزار 341 اور سرگودھا میں 3 لاکھ 27 ہزار 808 میٹرک ٹن گندم کا ہدف ہے۔