• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی امور لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ نے منگل کے روز اسلا م آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھارت کو مشورہ دیا کہ پاکستان اور بھارت دونوں کو اس خطے کے امن کے لئے مل کر کام کرنا ہوگا اور امن کے لئے مشترکہ سرمایہ کاری کرنا ہوگی مشکل اور دشوار راستوں سے امن کا راستہ نکالنا ہوگا۔ جنرل جنجوعہ نے بھارت کو علاقائی امن کے لئے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کا جو پیغام دیا ہے اس کی اہمیت و افادیت سے کوئی بھی ہوشمند انسان انکار نہیں کرسکتا کیونکہ جب تک امن نہ ہو ترقی و خوشحالی کا کوئی راستہ نہیں کھل سکتا لیکن اسے ستم ظریفی حالات کہہ لیں یا کچھ اور کہ پاکستان کی تمام تر کوششوں کے باوجود بھارتی حکمرانوں کا رویہ اسلام آباد کے ساتھ حریفانہ ہی نہیں مخاصمانہ رہا ہے۔ پاکستان پر بھارت کی طرف سے تین جنگیں بھی مسلط کی گئی ہیں مگر اس کے باوجود پاکستان نے بھارت کے ساتھ پرامن طریقے سے رہنے اور مذاکرات کے ذریعے باہمی تنازعات کو حل کرنے کا راستہ ترک نہیں کیا، اس حقیقت سے بھی ہر کوئی آشنا ہے کہ تشدد تشدد کو جنم دیتا ہے اور جنگیں مسائل کو حل نہیں کرتیں بلکہ ان کو مزید پیچیدہ بناتی ہیں اس لئے عوام کی ترقی و خوشحالی کے لئےسوائے اس کے اور کوئی چارہ کار ہی نہیں کہ سب آپس میں مل کر رہیں اور خاص طور پر ہمسائے تو باہمی کدورتوں کو پالنے سے مکمل گریز کریں کیونکہ دوست تو تبدیل ہوسکتے ہیں مگر ہمسائے نہیں بدل سکتے اور اب جبکہ پاکستان اور بھارت دونوں مسلمہ جوہری قوتیں بن چکی ہیں تو ان کو دوسروں سے کہیں زیادہ معاملات کو آخری حد تک لے جانے سے گریز کرنا چاہئے اور تنازعات کو باہمی بات چیت کے ذریعے نتیجہ خیز بنانا چاہئے کیونکہ اگر جنگوں کے فیصلے بھی بالآخر مذاکرات کی میز پر ہی ہوتے ہیں تو پہلے ہی یہ راستہ کیوں نہ اختیار کیا جائے۔ توقع کی جانی چاہئے کہ بھارتی حکمران جنرل جنجوعہ کے مشورے پر سنجیدگی سے غور کریں گے۔
تازہ ترین