• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میٹھے مشروبات سے اجتناب کیوں لازمی ہے؟

میٹھے مشروبات کے استعمال پر کی گئی ایک نئی تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر میٹھے مشروبات کے استعمال سے دل کی بیماریوں میں اضافہ ہوتا ہے، انہیں خصوصاً خواتین کے لیے نہایت مضر صحت قرار دیا گیا ہے۔

ماہرین غذائیت میٹھے مشروبات کو صحت کے لیے خطرہ قرار دیتے ہیں، رنگ برنگے ان مشروبات کا رمضان المبارک میں استعمال کئی گنا بڑھ جاتا ہے اور افطار ان کے بغیر ادھوری تصور کی جاتی ہے، یہ گرم اور خشک موسم میں پیاس بھجاتے ہیں، غذا کے ساتھ ان کے استعمال سے اچھا محسوس ہوتا ہے، غذا بھی جلد ہضم ہو جاتی ہے مگر ان میں موجود سیکڑوں کیلوریز سے ناواقفیت کی وجہ سے ان کا استعمال دیر پا آپ میں برے نتائج مرتب کرتا ہے۔

ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ مشروبات کی شکل میں چینی کا استعمال زیادہ نقصان پہنچاتا ہے۔

میٹھے مشروبات سے صحت پر مضر اثرات

جرنل آف امریکا ہارٹ ایسوسی ایشن میں ایک تحقیق شائع ہوئی، تحقیق میں پچھلے 20 سالوں کے دوران ایک لاکھ 60 ہزار خواتین کے کھانے پینے کی عادات پر غور کیا گیا جس کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی کہ جو خواتین روزانہ میٹھے مشروبات کا استعمال کرتی ہیں ان میں سے 2 فیصد کے دل کے عارضے میں مبتلا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جبکہ جو خواتین ہفتے میں ایک سے دو بار سوڈا ، کاربونیٹڈ واٹر کا استعمال کرتی ہیں ان میں یہ خطرہ نہیں پایا جاتا۔

سوڈا، کابونیٹڈ واٹر، گھروں میں بننے والے مشروبات کی شکل میں بس کیلوریز کا استعمال کیا جا رہا ہوتا ہے ، ان مشروبات میں صحت سے متعلق کوئی خاصیت یا افادیت نہیں پائی جاتی۔

 ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ ان مشروبات کے مقابلے میں اور کوئی غذا اتنا نقصان یا موٹاپے کا سبب نہیں بنتی جتنے یہ میٹھے مشروبات انسانی صحت کے لیے مضر صحت اور نقصان دہ ہیں۔

دل کے عاضے میں مبتلا ہونے کے علاوہ میٹھے مشروبات کے باقاعدگی سے استعمال کے نتیجے میں صحت پر پڑنے والے دیگر مضر اثرات :

وزن کا تیزی سے بڑھنا

میٹھی غذا کے مقابلے میں میٹھے مشروبات کا استعمال کرنا زیادہ نقصان دہ ہے ، ان کے استعمال سے وزن میں نہایت تیزی سےاضافہ ہوتا ہے ، نظام ہاضمہ اور ذہنی کاکردگی بھی متاثر ہوتی ہے۔

ذیابطیس کا شکار ہو جانا

میٹھے مشروبات بنانے والی چند کمپنیاں اپنے مشروب کے لیے دعویٰ کرتی ہیں کہ یہ شوگر فری ہیں یا یہ زیرو کیلوری مشروب ہے، یاد رکھیں یہ صرف ایک دھوکا ہے، ان کے استعمال سے بھی مجموعی صحت تیزی سے خراب ہوتی ہے اور خون کی خاموش ذیابطیس جیسی بیماری کے خطرات کئی گنا بڑھ جاتے ہیں ۔

پیٹ پر ضدی چربی کا بن جانا

ماہرین غذائیت اور ماہرین فٹنس کا ماننا ہے کہ پیٹ پر چڑھی اضافی چربی کو ختم کرنا نہایت مشکل کام ہے، پیٹ کے گرد اضافی چربی ذیابطیس 2 کا سبب بنتی ہے، اس میں سب سے بڑا کردار میٹھے مشروبات ادا کرتے ہیں ، اگر آپ ان کے عادی ہیں تو اپنی کمر کو تیزی سے پھیلتا دیکھنے کے لیے تیار ہو جائیں۔

میٹھے مشروبات کی لت لگ جانا

میٹھے مشروبات ذہن پر مضر اور کافی گہرے اثرات چھورتے ہیں جس کے نتیجے میں دماغ ان کا عادی ہوجا تا ہے اور وقت بے وقت ان کی طلب محسوس ہونے لگتی ہے، یہی وجہ ہے کہ کولا اور سوڈا ڈرنکس کو اپنی ڈائیٹ سے نکالنا نہایت مشکل کام ہے۔

دانتوں کی صحت کا خراب ہوجانا

سوڈا ڈرنکس میں فوسفورک اور کاربونک ایسڈ پایا جاتا ہے جس کے نتیجے میں دانت کمزور ہو جاتے ہیں اور ان پر بد نما نشان پڑنے لگتے ہیں، ایسڈ کی موجودگی سے مضر بیکٹیریاز دانتوں کے گرد جمع رہتے ہیں جس کے سبب کیویٹیز، داتوں پر پیلاہٹ بننے لگتی ہے اور سانسیں بد بودار ہو جاتی ہیں۔

تازہ ترین