• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چوں کہ ہم نے آپ سے، آپ کے پیغامات مقررہ تاریخ گزر جانے کے باوجود بھی ضایع نہ کرنےکا وعدہ کررکھاہے اور پھراب تو حالات ہی کچھ ایسے ہوگئے ہیں کہ چاہ کر بھی کوئی کام بروقت کرنا آسان نہیں، لہٰذا عیدالفطر اور مدرز ڈے کے حوالے سے تاخیر سےموصول ہونے والے پیغامات کی یہ دوسری اشاعت حاضرِ خدمت ہے۔

(پیاری سکھیو ں کے نام)

کرن،کومل اور صدف! آؤ ہم مل جُل کر بچپن کی یادیں تازہ کریں اور اپنی زندگیوں کو خوشیوں کا گہوارا بنالیں۔ (گڑیانذیر،کوئٹہ سے)

(پیارے بابا(مرحوم)کے لیے)

بابا جانی! ہر عید کے موقعے پر مجھے آپ بےحد یادآتے ہیں۔آپ کے ہاتھوں کا لمس،قدموں کی آہٹ ہرپل محسوس ہوتی ہے اور جس انداز سےآپ عیدی دیتے تھے ، سب کچھ بہت یاد آتا ہے۔ (حمیرا گل ،کوئٹہ )

(پیارے بابا،مشعل کے نام)

یااللہ! عید کا دِن تیرا انعام اورایک خوشیوں بَھرا تہوار ہے، مگر یہ کیسی عید آئی ہے کہ اپنے پیارے ایک دوسرے سے ملنے جُلنے سے بھی گئے۔ مجھے لگتا ہے کہ جب ظلم و ستم حد سے بڑھ جائے اور ظالم انصاف کے کٹہرے کے بجائے دندناتے پھرتے ہوں، تو اللہ تعالیٰ کا قہر ہی نازل ہوتا ہے۔آہ… ان ہی مجرموں میں میرے پاپا کے قاتل بھی شامل ہیں،جو اس وقت توبےشک منہ چُھپائے پِھر رہے ہیں، مگر قہرِخداوندی کا شکار ہوکر اپنے منطقی انجام تک ضرور پہنچیں گے۔ (بنتِ سومر خانگل، کلی ترخہ،کوئٹہ سے)

(متاعِ جاں، ابّا (مرحوم) کے لیے)

ابّو جان! ہر عید کے موقعے پر آپ کے بغیر گھر بہت سُونا سُونا لگتا ہے۔آئی رئیلی مس یو ابا جان۔ (ڈاکٹر الیاس جمالی، سول اسپتال،کوئٹہ سے)

(میری پیاری ماں کے نام)

جگ جگ جیو ۔ (حطیم کھوکھر کی جانب سے)

(دُنیا بَھر کی ماؤں کےلیے)

میری دُنیا بھر کی ماؤں سے درخواست ہے کہ اپنی پھول سی بیٹیوں کو زیورِ تعلیم سے آراستہ کریں، امورِ خانہ داری کی تربیت دیں،بردباری ،تحمل ،صبر وبرداشت سکھائیں اور شوہر کے حقوق و فرائض سے آگاہ کریں۔ (نرجس مختار، خیرپورمیرس،سندھ)

(جان سے عزیز، امّی اور بھائیوں کے نام )

امّی حضور،کاشف، وجی اور تنزیل! دُعا ہے آپ سب سلامت رہیں۔ کاشف بھائی یہ عید بھی بہت یادگار ہوسکتی تھی، اگر لاک ڈاؤن نہ ہوتا۔کاش عید الاضحیٰ سے قبل کورونا وائرس ختم ہوجائے اور ہم سب مل جُل کربقر عید منائیں(آمین) ۔ (طاہرہ جبیں کی جانب سے)

(والدین کے لیے )

شادی کے بعد ہم دونوں کراچی سے اسلام آباد آگئے اور یہ عید بھی کیسی عید ہے۔ دُعا ہے کہ ہمارے والدین کا سایا تادیر سلامت رہے(آمین)۔ (افشاں صہیب خان، اسلام آباد سے)

(عالمِ اسلام کے نام )

دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ عالمِ اسلام کو متحد کردے(آمین) ۔ (طلحہ اکرام، کراچی)

(اہلیہ غزالہ شکیل مرشد قادری(مرحومہ)کے لیے)

اللہ تعالیٰ آپ کی مغفرت فرمائے اور کروٹ کروٹ جنّت نصیب کرے(آمین)۔ (ڈاکٹر ادیب عبدالغنی شکیل ،قدیر آباد، ملتان سے)

(اپنے پیاروں کے نام)

اللہ تعالیٰ آپ سب کو شاد وآباد رکھے(آمین)۔ (فرید اقبال انجم، محمد فصیح اور محمّد مقصود علی، پاک پتن سے)

باپ گھر کے درخت ہوتے ہیں

سنڈے میگزین کا سلسلہ ’’ایک پیغام، پیاروں کے نام‘‘ ایک دِل کی آواز، دوسرے دل تک پہنچانے کے ساتھ مختلف مواقع پر کئی خُوب صُورت رشتوں کے دِلی جذبات کی عکاّسی و ترجمانی بھی کرتا ہے۔ اب چوں کہ ’’انٹرنیشنل فادرز ڈے‘‘کی آمد آمد ہے،جوامسال21جون کو منایا جارہا ہے(واضح رہے کہ ہر سال جون کے تیسرے اتوار کو یہ عالمی دِن منایا جاتا ہے)،تو اگر آپ بھی اپنی پیارے، عظیم والد کے لیے کوئی بھی پیغام (نثر یا شعر کی صورت) بھیجنا چاہیں، تو ہمیں درج ذیل پتے پر ارسال کردیں۔

ایڈیٹر،سنڈے میگزین، صفحہ ’’ایک پیغام، پیاروں کے نام‘‘ (فادرز ڈےایڈیشن)

روزنامہ جنگ، شعبۂ میگزین، اخبار منزل، آئی آئی چندریگر روڈ، کراچی

ای میل sundaymagazine@janggroup.com.pk

یاد رہے، پیغام بھیجنے کی آخری تاریخ5جون2020ءہے۔

نوٹ: پیغام بہت مختصر، خوش خط اور جامع ہو، تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد کو موقع مل سکے۔

تازہ ترین