• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ مسافروں کیلئے سیلف آئسو لیشن کا قانون نافذ نہ کرے، خالد چوہدری

راچڈیل (نمائندہ جنگ) معروف پاکستانی نژادبزنس مین اور ماہر معاشیات خالد چوہدری نے حکومت برطانیہ سے اپیل کی ہے کہ 8جون سے ملکی وغیر ملکی مسافروں کے لیے قرنطینہ سنٹر یا سیلف آئسولیشن کا قانون نافذ نہ کریں، کیونکہ اس قانون کے نفاذ کے بعد برطانیہ میں آنیوالے مسافروں اور کاروباری طبقہ کی تعدا دمیں 99فیصد کمی واقع ہو جائے گی اور جن تاجروں کو برطانیہ میں خریدو فروخت کر کے ایک دو یوم میں واپس جانا مقصود ہوتا ہے وہ 14یوم تک مقید نہیں رہ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون کے نفاذ سے برطانوی معیشت کو سخت نقصان پہنچے گا۔ برطانیہ میں مقیم تاجر حضرات جو یورپی یونین کے علاوہ دیگر عرب ممالک سے بھی اشیائے خوردونوش ‘ سبزیاں اور پھل وغیرہ خریدتے ہیں کو واپسی پر بھی 14یوم کے لیے مقید رہنا پڑیگا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ہی برطانیہ میں لاک ڈائون کی وجہ سے معیشت ڈانواں ڈول ہے لوگوں کی نجی زندگی اور کاروبار تباہ ہو کر رہ گیا ہے، علاوہ ازیں یورپی یونین کے ممالک اٹلی ‘ فرانس ‘ سپین وغیرہ کے علاوہ ایشیائی ممالک نے بھی 8جون سے نافذ ہونیوالے اس قانون پر نرمی کے لیے برطانوی حکومت سے استدعا کی ہے اور کہا ہے کہ برطانیہ میں اگر یہ قانون نافذ ہو گیا تو ائیر لائن انڈسٹری جو پہلے ہی تاریخ ساز خسارے کا سامنا کررہی ہے کو مزید نقصان کا سامنا کرنا پڑیگا جس کی وہ متحمل نہیں ہو سکتی، یہ امر قابل ذکر ہے کہ پاکستان میں بھی 14یوم سیلف آئسولیشن یا مسافروں کو قرنطینہ سنٹر میں رکھنے کا سلسلہ جاری ہے جس کی شدید مخالفت کی جا رہی ہے اور اس قانون کی وجہ سے ہزاروں پاکستانیوں نےعید الفطر کے موقع پر وطن آنے سے گریز کیا ہے۔
تازہ ترین