• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تبدیلی سرکار صوبوں کو مزید مالی بحران کا شکار کرنا چاہتی ہے‘ صادق عمرانی

کوئٹہ(پ ر)پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن صادق عمرانی نے کہا ہے کہ 10ویں این ایف سی ایوارڈ کے اجراء میں پہلے ایک تسلسل کے ساتھ تاخیری حربوں کا استعمال کیا جاتا رہا اور اب صوبوں کے حصوں میں کٹوتی کا عندیہ دیکر تبدیلی سرکار نے یہ ثابت کردیا کہ وہ صوبوں کو مزید مالی بحرانوں سے دوچار کرکے انہیں مزید اپنے دائرہ اختیار میں لاتے ہوئے ان پر اپنا تسلط مزید مضبوط کرنا چاہتی ہے تاکہ مسلط کردہ فیصلوں کے خلاف کوئی صوبہ چوں چراں نہ کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ جی حضوری میں مشغول اور سیاست سے یکسر نابلد مسلط کردہ یہ غیر سیاسی ٹولہ اس حقیقت کا بھی ادراک نہیں رکھتا کہ معاشی طور پر خوشحال صوبے ہی ایک مضبوط وفاق کی ضمانت فراہم کرتے ہیں خودسری کی انتہا ہے کہ کورونا کی آڑ لیتے ہوئے دانستہ طور پر اہم ترین آرڈنینس پارلیمنٹ کے سامنے پیش نہیں کئے جو آئین کی کھلی خلاف ورزی ہے ٹیکس لاء ترمیمی آرڈنینس کا ڈھانچہ تبدیل کیا گیا اس منفی طرز عمل نے پارلیمنٹ کو مزید بے وقعت کرنے کی بنیاد میں ایک اور اینٹ کا اضافہ کردیا آئین کے مطابق سوائے پارلیمنٹ ایکٹ کے وفاق کیلئے کوئی بھی ٹیکس عائد نہیں کیا جائے گا۔ صادق عمرانی نے کہا کہ اس جاری منفی طرزسیاست سے یہ حقیقت اور بھی عیاں ہوجاتی ہے کہ مسلط کردہ تبدیلی سرکار پارلیمنٹ کی اہمیت و افادیت کو ختم کرنے کے ساتھ 1973ء کے متفہ آئین کو کم کرکے 1962ء کے آئین کی شکل میں ڈھالنے کی سازش میں مصروف ہیں ۔ 1962ء کے آئین میں کابینہ غیر منتخب ارکان پر مشتمل تھی اور قانون سازی آرڈنینس کے ذریعے کی جاتی تھی۔ انہوں ںے کہا کہ ملک کی تاریخ اس حقیقت کی گواہ ہے کہ ملک پر جب بھی غیر سیاسی لوگ مسلط کئے گئے ملک کی نظریاتی و جغرافیائی اکائیوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔ فیصلوں کے مسلط کئے جانے کا یہی طرزعمل نفرتوں میں اضافے کا سبب بنا۔ ہر مسلط کردہ حکمران نے آئین کو اپنی منشاء کے مطابق ڈھالنے اور اپنے غیرحقیقی اقتدار کو مزید طول دینے کیلئے استعمال کرنے کی سازش کی۔
تازہ ترین