• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ناقص پالیسی، آٹے میدے سوجی کے ریٹس میں تاریخ ساز اضافہ

اسلام آباد (حنیف خالد) پنجاب بھر میں بیورو کریسی نے سینئر وزیر عبدالعلیم خان کے احکامات کو نظرانداز کرتے ہوئے فلور ملوں کو گندم سپلائی کرنے والے آڑھتیوں کے ٹرک زبردستی روکنا شروع کر دیئے ہیں۔ فلور ملوں کو گندم کی سپلائی نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے۔فلور ملز مالکان کا کہنا ہے کہ انکی ملوں تک آنے والے ٹرک اور ٹرالر کھلے بندوں محکمہ خوراک ضبط کر کے انکے مالکوں کو 1400روپے فی من کے حساب سے ادائیگی کی پرچیاں دے رہا ہے۔ دیپالپور کے ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر مسٹر بٹ اور پنجاب فلور ملز ایسوسی ایشن کے سینئر عہدیدار مسٹر شہباز کے درمیان ٹیلی فون پر سخت کلمات کا تبادلہ ہوا۔ ایسوسی ایشن کے عہدیدار نے کہا کہ اس غیرقانونی پکڑ دھکڑ کے نتیجے میں پنجاب میں فلور ملوں کے پاس پسائی کیلئے گندم کی دستیابی نہیں‘ جس سے آٹا مارکیٹ میں کم جا رہا ہے اور آٹے کی قیمت کم و بیش سوا سو روپے فی بیس کلو بڑھ گئی ہے۔ اگر پکڑ دھکڑ بند کر دی جائے تو فلور ملوں کے پاس وافر گندم ہو گی اور فلور ملوں کی طرف سے آٹے کی سپلائی سوا سو روپے کی بجائے پچاس ساٹھ روپے فی تھیلا رہ جائیگی۔ یونائیٹڈ فلور ملز گجرات کے افتخار مٹو نے بتایا کہ حکومت پنجاب کی منہ زور بیورو کریسی کی حرکات سے آٹے کی قیمت میں سوا سو روپے فی تھیلا‘ سوجی کی قیمت میں ایک سو سے دو سو روپے فی پچاس کلوگرام‘ میدہ‘ فائن کی 85کلو گرام بوری کی قیمت 200روپے بڑھ گئی ہے اور یہی ریٹ خیبر پختونخوا کے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ہفتہ رواں کے دوران گندم کی بھری سو گاڑیاں‘ ٹرالر محکمہ خوراک نے پکڑے ہیں جو راولپنڈی‘ اسلام آباد‘ اٹک‘ جہلم‘ چکوال‘ گجرات‘ منڈی بہائوالدین‘ سرگودھا اور دوسرے شمالی پنجاب کے اضلاع میں گندم لا رہے تھے۔ اب ان علاقوں کی ملوں کے پاس پسائی کیلئے گندم نہ ہونے کے برابر ہے جس سے مارکیٹ میں آٹا تھیلا‘ سوجی‘ میدہ کی بوری کی قیمتوں میںسوا سو سے لیکر دو سو روپے کا تک اضافہ ہو گیاہے۔

تازہ ترین