• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

زمین کے قریب ہی ایک نئی زمین کی موجودگی کا انکشاف، نیا سیارہ حجم میں زمین سے 1.17؍ گنا بڑا

کراچی (نیوز ڈیسک) سائنسدانوں کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے بتایا ہے کہ زمین سے 2.4؍ نوری سال کے فاصلے پر ہمارے نظام شمسی میں قریبی ستاروں میں زمین جیسا ہی ایک سیارہ موجود ہے۔

اس سیارے کا نام Proxima B بتایا گیا ہے اور یہ زمین سے 1.17؍ گنا بڑا ہے اور یہ نظام شمسی کے Proxima Centauri نامی اس حصے میں موجود ہے جو زندگی کیلئے موزوں سمجھا جاتا ہے۔ ایسٹرونامی اور ایسٹرو فزکس نامی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق، یہ سیارہ ہر گیارہ دن میں مدار میں اپنا چکر مکمل کرتا ہے۔

اس سیارے کی موجودگی کے پہلے اشارے 2013ء میں یونیورسٹی آف ہرٹ فورڈ شائر کے سائنسدان میکو توئومی نے پیش کیے تھے جس کے بعد سے اس سیارے کی تلاش کا سلسلہ شروع کیا گیا۔

خیال کیا جاتا ہے کہ اس سیارے پر خلائی مخلوق جیسی حیات موجود ہو سکتی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ Proxima Centauri سورج سے 4.2؍ نوری سال کے فاصلے پر ہے لیکن ناسا کا اندازہ ہے کہ انسانوں کیلئے اس سیارے تک پہنچنے کیلئے 73؍ ہزار سال لگیں گے تاوقتیکہ کوئی ایسی نئی ٹیکنالوجی ایجاد ہو جائے جو سفر کو مزید تیز اور آسان بنا سکے۔

آیونک پروپلشن، نیوکلیئر تھرمل پروپلشن، نیوکلیئر پلس پروپلشن، فیوژن راکٹ اور لیزر سیل ایسے طریقے ہیں جن کی مدد سے سائنسدانوں نے بتایا ہے کہ اس سیارے تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔

آرٹیکل کے مرکزی مصنف الیہاندرو سواریز کہتے ہیں کہ پروکسیما بی نامی سیارے کی موجودگی کی تصدیق ہونا ہمارے لیے بہت ضروری تھا کیونکہ یہ ہمارے پڑوس میں موجود زندگی کے آثار کا حامل ایک سیارہ ثابت ہو سکتا ہے۔

تازہ ترین