• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسجد نبوی اور قبلہ اول میں نمازیں شروع، سخت حفاظتی انتظامات

مسجد نبوی اور قبلہ اول میں نمازیں شروع


مدینہ منورہ، مقبوضہ بیت المقدس(شاہدنعیم، جنگ نیوز) مسجد نبوی اور قبلہ اول میں نمازیں شروع، سخت حفاظتی انتظامات،نمازیوں کو ایک دوسرے سے فاصلہ رکھنے، جائےنماز ساتھ لانے اور وضو گھر سے کرکے آنے کی ہدایت ،سعودی عرب کی دیگر مساجد میںبھی باجماعت نماز کا آغاز ہوگیا۔

تفصیلات کےمطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی شاہی منظوری کے بعد پہلے مرحلے میں مسجد نبوی شریف سمیت سعودی عرب کی بیشتر مساجد اتوار کی فجرسے نمازیوں کے لیے کھول دی گئیں۔ 

جہاں 77 دن کے بعد فجر کی باجماعت نماز شیخ علی بن عبدالرحمن الحذیفی کی امامت میں روح پرور ماحول میں ادا کی گئی جبکہ مدینہ منورہ کی دو تاریخی مساجد مسجد قباء اور مسجد قبلتین بھی نمازیوں کیلئے کھول دی گئیں جس میں فرض نمازوں کی ادائیگی جاری ہے اور کچھ دیر بعد دروازے بند کرنے کی ہدایت پر عمل کو یقینی بنایاگیا۔

مسجد نبوی میں فجر کی نماز نئے توسیعی حصے کے علاوہ بیرونی صحنوں میں ادا کی گئی جبکہ حرم کا پرانا حصہ اور روضہ شریف بند رہے۔

مسجد نبوی کے تمام دروازوں پر نمازیوں کے جسم کا درجہ حرارت کا معائنہ کیا گیا اور حفاظتی تدابیر پر عمل کو یقینی بنایا گیا،مسجد نبوی سے قالین ہٹا لیے گئے جبکہ بیشتر نمازیوں نے اپنی جائے نماز بچھا رکھی تھی۔ 

نمازیوں نے ماسک لگائے ہوئے تھے اور بیشتر نے دستانے بھی پہن رکھے تھے،نمازیوں کے درمیان ایک میٹر کا فاصلہ رکھا گیا جبکہ قرآن مجید کے نسخے ہٹانے کے باعث بیشتر نمازی اپنے موبائل سے قرآن مجید کی تلاوت میں مشغول رہے۔

مرد اور خواتین کیلئے خصوصی دروازے کھولدیئے گئےجہاں سے نماز فجر کےبعد سارادن نمازیوں کی آمدورفت جاری رہی تاہم باب السلام تاحکم ثانی زیارت، روضہ شریف کیلئے بند رہے گا، بچوں اور معمر افراد کو نمازیں گھر ہی پر ادا کرنے کی ہدایت کی گئی۔

علاقائی مساجد کے دروازے نماز کے10 منٹ بعد بند کئے جانے کی ہدایت پر عملدرآمد جاری ہے، اسی سی ملتی جلتی کیفیت ریاض، جدہ، دمام،تبوک،عسیر،جازان اور الخبر سمیت تمام شہروں کی مساجد کی تھی جہاں 77 دن کے بعد فجر کی نماز باجماعت ادا کی گئی۔

تمام مساجد میں حفاظتی تدابیر پر سختی سے کے ساتھ عمل کیا گیا، گوکہ مساجد میں قالین بچھے ہوئے ہیں مگر اس کے باوجود بیشتر نمازی اپنی جائے نماز ساتھ لے آئے تھے۔تمام مساجد کے دروازوں پر نمازیوں کے ٹمپریچر کا معائنہ کرنے کے لیے اہلکار موجود تھے جنہیں اس مقصد کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔

نمازیوں نے طویل پابندی کے بعد مساجد کھولنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی ہے کہ جلد اس وبا کا خاتمہ ہوجائے،حفاظتی انتظامات کے تحت مسجد کی مجموعی گنجائش کے مطابق 40 فی صد نمازیوں کو داخلے کی اجازت ہے۔

ادھر 2ماہ کی بندش کے بعد مقبو ضہ بیت المقدس میں مسجد اقصی نمازیوں کے لیے کھول دی گئی، جہاں کورونا وبا سے بچاؤ کے لیے نمازیوں کو ماسک پہننا بھی لازمی قرار دیا گیا ہے، کورونا وبا کے باعث مارچ میں مسجد اقصی ٰ نمازیوں کے لیے بند کی گئی تھی۔

تازہ ترین