• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اختلاف نہ کسی سے لڑائی، مصباح نے کراچی کے کرکٹرز سے ناانصافی کا الزام مسترد کردیا

کراچی(عبدالماجد بھٹی/ اسٹاف رپورٹر) مصباح الحق پر پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر بننے کے بعد کراچی سے تعلق رکھنے والے سرفراز احمد اور فواد عالم کے ساتھ ناانصافی کرنے اور دور قیادت میں دونوں مذکورہ کرکٹرز کو منتخب کرنے سے گریز کرنے کا الزام لگایا جاتا ہے۔ نمائندہ جنگ کی جانب سے اس متعلق استفسار پر انہوں نے کہا کہ میرا سرفراز احمداور فواد عالم سے نہ کوئی اختلاف ہے اور نہ لڑائی، میڈیا اور ماہرین اس بارے میں قیاس آرائیاں کرتے ہیں۔ میری ہمیشہ کوشش ہوتی ہے کہ دونوں سمیت کسی کھلاڑی سے زیادتی نہ ہو ۔ کسی کے ساتھ ناانصافی پر یقین نہیں رکھتا۔ میں بھی اپنے کیریئر میں کئی نشیب وفراز سے گذرا ہوں لیکن میں نے کبھی ہمت نہیں ہاری تھی۔ فواد عالم پاکستان ٹیم کا حصہ ہیں، موقع ملتے ہی ان کے لئے راہیں کھیلیں گی۔ سرفراز احمد کی فارم اور فٹنس بہتر نہیں تھی اب انہوں نے فٹنس پر بہت کام کیا ہے جیسے ہی موقع ملا انہیں ٹیم میں شامل کریں گے۔ جنگ کو خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ کوئی کھلاڑی نہ ٹیم کے لئے ناگزیر ہے اور نہ کسی کا کیریئر ختم ہوا ہے۔ دونوں میرے لئے ساتھی کھلاڑیوں اور چھوٹے بھائی کی طرح ہیں۔ مجھے نہ فواد اور سرفراز کے پیسے ملیں گے نہ دونوں کے ریکارڈ میرے حصے میں آئیں گے۔ کوئی اور کھلاڑی میرا رشتے داربھی نہیں ہے۔ اگر ٹیم جیتے تو اس کا کریڈٹ مجھے سمیت سب کو ملے گا۔ میں بھی انسان ہوں ، مجھے بھی اللہ کو جان دینی ہے، دانستہ کسی کے ساتھ زیادتی کا تصور نہیں کرسکتا۔ یاد رہے کہ مکی آرتھر کی جگہ جب مصباح الحق کو ہیڈ کوچ بنایا گیا تو سری لنکا کی سیریز کے بعد سرفراز کو تینوں فارمیٹ کی کپتانی سے ہٹادیا گیا اور ٹیم سے بھی ڈراپ کردیا گیا۔ حیران کن طور پر ون ڈے کی کپتانی بابر اعظم کو سونپ دی گئی حالانکہ اگلے چھ ماہ پاکستان کو ون ڈے کرکٹ کھیلنا ہی نہیں ہے۔ مسلسل زیادتی کا شکارفواد عالم کہتے ہیں کہ یہ کہنا جھوٹ ہو گا کہ وہ پاکستانی ٹیم میں شامل نہ کیےجانے پر کبھی مایوس نہیں ہوئے لیکن کرکٹ کو چھوڑ دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کیونکہ یہی ذریعہ معاش ہے۔ مستقل اچھی کارکردگی کے باوجود ٹیم میں نام نہ آنے پر افسوس ہوتا تھا لیکن پھر وہ خود کو اگلے سیزن کے لیے تیار کر لیتے تھے اور یہ سوچتے تھے کہ کبھی نہ کبھی بند دروازہ ضرور کھلے گا۔ فواد عالم کا کہنا ہے کہ وہ جتنا عرصہ بھی انٹرنیشنل کرکٹ سے باہر رہے انھیں کسی نے یہ نہیں بتایا کہ اس کی وجہ کیا ہے؟ انھوں نے ایک دو بار پوچھا بھی لیکن انھیں صرف یہ کہا گیا کہ پرفارمنس دیتے رہو۔فواد نے 2009 میں سری لنکا کے خلاف کولمبو میں ٹیسٹ ڈیبیو پر بطور اوپنر 168 رنز کی شاندار اننگز کھیلی تھی۔ کسی پاکستانی بیٹسمین کا ملک سے باہر اپنے پہلے ٹیسٹ میں سنچری بنانے کا یہ پہلا موقع تھا۔

تازہ ترین