• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تیل کمپنیاں بلوچستان کو سپلائی بحال کریں، پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)آل بلوچستان پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر حاجی ولی محمد لہڑی اورسید قیا م الدین آغا نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پٹرول پمپوں کو پٹرول نہ دینے والی پرائیویٹ کمپنیوں کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں پٹرول کی قلت پر قابو پایا جاسکے ۔بات انہوں نے بدھ کو دیگر عہدیداروں کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پی ایس او ، شیل ، ہیسکول ، بائیکو ، اٹک اور عسکری آئل کمپنیاں کام کر رہی ہیں ماہ رمضان المبارک سے ہی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے تیل مصنوعات کی فراہمی میں بتدریج کمی شروع کردی تھی عیدالفطر کے فوراً بعد اور خاص طور پر یکم جون 2020ء سے سوائے پی ایس او کے باقی تمام کمپنیوں نےبلوچستان کو سپلائی مکمل طور پر بند کردی ہے جس کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہےایک کمپنی کی گاڑیاں کوئٹہ شہر میں لوڈ کھڑی ہونے کے باوجود تیل کی سپلائی نہیں دے رہی ہیں ۔ انہوں نے پی ایس او کمپنی کے حکام کا کوئٹہ شہر سمیت بلوچستان میں تیل کی سپلائی جاری رکھنے پر شکریہ ادا کیا ۔انہوں نے کہا کہ باقی پرائیویٹ آئل کمپنیاں اپنے پمپوں کو سپلائی نہ کرنے کی وجہ یہ بتاتی ہیں کہ ان کا نقصان ہورہا ہے جس کی وجہ سے وہ موجودہ نرخ پر سپلائی کرنے سے قاصر ہیں ، انہوں نے حکومت بلوچستان ، اوگرا اور پٹرولیم منسٹری کے حکام سے اپیل کی کہ اس مسئلے پر فوری ایکشن لیا اور تمام پرائیویٹ کمپنیوں کو پیٹرولیم مصنوعات کی فراہمی کا پابند بنایا جائے بصورت دیگر ان پر بلوچستان میں پابندی عائد کردی جائے ۔ ایک سوال پر حاجی ولی محمد لہڑی نے بتایا کہ اسوقت کوئٹہ کے 30فیصد پٹرول پمپوں کو پی ایس او جبکہ دیگر70فیصد پمپوں کو دیگر آئل کمپنیاں تیل فراہم کرتی ہیں۔
تازہ ترین