• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا کے بڑھتے ہوئے مریض، کیا پاکستان کے اسپتال سنبھالنے کیلئے تیار ہیں؟

لاہور ( میگزین رپورٹ)پاکستان میں آئندہ چند ہفتوں میں کورونا کامرض بہت تیزی کے ساتھ پھیل جائے گا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اگر لوگوں نے احتیاط نہ کی تو جولائی کے وسط میں پاکستان میں کورو نا کے مرض میں کئی گنا اضافہ ہوجائے گا ۔اس وقت صورتحال یہ ہے کہ ایک گھنٹے میں سو سے دو سوکورونا مریض آرہے ہیں ۔ پاکستان میں ہسپتالوں کی صورتحال حال مریضوں کے حوالے سے اتنی تسلی بخش نہیں ۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ہمارے ہسپتال آنے والے دنوں میں مریضوں کی بڑھتی تعداد کی وجہ سے علاج کی سہولیات دے سکیں گے؟ کورونا کے مرض میں میں ہر عمر کے افراد ا مبتلا ہو رہے ہیں ہیں اور شرح اموات میں اضافہ ہو رہا ہے۔پنجاب کے ہسپتالوں میں کورونا وائرس کے مریضوں کیلئے50 فیصدبستروں کی گنجائش موجودہے،سندھ میں 92 فیصد متاثرین گھروں میں آئسولیٹ کئے جا چکے،صوبہ خیبر پختونخوا کے ہسپتالوں میں مریضوں کی تعداد گنجائش سے بڑھ چکی ہے۔

بعض نجی ہسپتالوں میں مریض سے ایک لاکھ روپے روزانہ وصول کئے جارہے ہیں۔پنجاب میں کورونا کی صورتحال کنٹرول کرنے کیلئےصوبہ بھر میں محکمہ سپیشلائزڈ کئیرہیلتھ کے 46،پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر کے 142،فیلڈ ہسپتال 8،جبکہ 53 نجی ہسپتال خدمات انجام دے رہے ہیں جن کی مجموعی تعداد 249 بنتی ہے۔ اور ان میں بیڈز کی مجموعی تعداد42 ہزار 983 ہے۔اسی طرح ٹیچنگ ہسپتالوں میں370 مریض سنگل کمرہ آئسولیشن میں،1405 آئسولیشن وارڈ زمیں،381 مریض انتہائی نگہداشت کی وارڈمیں ہیں۔

سندھ کے 23 سرکاری سپتالوں میں مریضوں کیلئے1214 آئسولیشن بیڈز مختص ہیں۔ جبکہ ہائی ڈیپنڈینسی یونٹس میں 351 بستر اور آئی سی یو میں 257 وینٹی لیٹرز مختص کیے گئے ہیں۔ مجموعی طورپر سندھ کے اسپتالوں میں اس وقت کل 201آئیسولیشن بیڈز ، 200ایچ ڈی یو بیڈز اور 159 وینٹی لیٹر مریضوں سے بھر گئے ہیں۔

خیبر پختون خوا کے مختلف شہروں کے 10 بڑے ہسپتالوں میں (آئی سی یوز) اور ہائی ڈیپنڈنسی یونٹس میں 452 بیڈز صرف کورونا کے مریضوں کیلئے مختص ہیں۔ تاہم مریضوں کیلئے یہ گنجائش ختم ہوتی جارہی ہے۔ مزید وارڈز کو آئی سی یو یونٹس میں تبدیل کرنے کیلئے سٹینڈ بائی رکھا گیاہے۔

کوئٹہ میں بولان میڈیکل کمپلکس میں 1062 بیڈز ہیں۔ جس میں 30 کورونا کے مریض داخل ہیں۔ جبکہ 1032 بیڈز عام مریضوں کیلئے مختص ہیں جبکہ بی ایم سی ہسپتال میں 14 وینٹی لیٹرز ہیں کوئی مریض وینٹی لیٹر پر نہیں ہے۔ 

تازہ ترین