• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ضمیر کی آواز بلند کرنے پر قیدمیرشکیل جلد رہا ہونگے، مقررین

ضمیر کی آواز بلند کرنے پر قیدمیرشکیل جلد رہا ہونگے، مقررین


کراچی، لاہور ، پشاور، راولپنڈی (نمائندگان جنگ ) ایڈیٹر انچیف جنگ وجیو گروپ میر شکیل الرحمان کی گرفتاری کیخلاف لاہور ، پشاور اور راولپنڈی سمیت کئی شہروں میں احتجاجی کیمپوں اور مظاہروں کا سلسلہ جمعے کے روز بھی برقرار رہا ، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ میر شکیل الرحمان پاکستان میں جدید صحافت کے بانی ہیں، اس موقع پر مقررین نے کہا کہ ضمیر کی آواز بلند کرنے پر قیدمیرشکیل جلد رہا ہونگے، میر شکیل الرحمان خود قید ہیں لیکن ان کا چلایا ہوا قلم اور کیمرہ آزاد ہے، 84روز گزرنے کے باوجود میر شکیل کو قید کرنے والے ان کے خلاف کوئی جرم ثابت کرسکے نہ ہی کوئی مقدمہ قائم کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں، کراچی سے مزدور رہنما کرامت علی نے کہا ہےکہ جنگ اور جیو کے ایڈیٹرانچیف میرشکیل الرحمان کی گرفتاری میڈیا کے ساتھ ساتھ پاکستان کے ہرطبقہ کے ساتھ مذاق ہے، گزشتہ 84 روز سے نیب اور حکومت یہ طے نہیں کرپائی ہے کہ میرشکیل الرحمان کو کس جرم میں اور کیوں گرفتار کیا گیا ہے، تفصیلات کےمطابق پشاور میں پشاور میں جنگ گروپ کے دفاتر کے باہر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے رہنما بحر اللہ خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ حکومت نے اپنی نا اہلی وناکامیوں کو چھپانے اور عوام کی آوازدبانے کیلئے صحافت پر حملہ کیا ہے،چینی اسکینڈل کے مرکزی کردار کو کیوں گرفتار نہیں کیا جارہا، مظاہرے کی قیادت جنگ گروپ کے ریذیڈنٹ ایڈیٹر سینئر صحافی ارشد عزیز ملک کررہے تھے ، مظاہرہ میں جنگ اورجیو کے صحافیوں اور کارکنوں نے شرکت کی ، لاہور میں ڈیوس روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا،جنگ کے شاہین قریشی ،پی پی پی کی ٹکٹ ہولڈر روبینہ سہیل بٹ،ظہیر انجم، اویس قرنی، جنگ ورکرز یونین کے سیکرٹری محمد فاروق ،عزیز،حافظ اسد،منور حسین،محمد علی، اکمل بھٹی ،افضل عباس ، جنگ ، جیو کے کارکنوںکے علاوہ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے افراد نے شرکت کی،اس موقع پر میر شکیل الرحمان کی رہائی کیلئے شدیدنعرہ بازی بھی کی گئی۔اپنے خطاب میں مقررین نے کہا کہ ضمیر کی آواز بلند کرنے پر قید کئے گئےمیر شکیل الرحمان پہلے سے زیادہ عزت و تکریم کیساتھ جلد رہا ہونگے۔ ان کی گرفتاری میڈیا ہائوسز پر پابندی لگانے کا منصوبہ ہے۔روزنامہ جنگ راولپنڈی کے باہر مری روڈ پر احتجاجی کیمپ کے موقع پر شرکاء نے پاکستان زندہ باد‘ میر شکیل الرحمان کو رہا کرو‘۔ احتجاجی کیمپ میں فیڈرل یونین آف جرنلٹس کے سیکرٹری جنرل ناصر زیدی‘ جنگ کے حنیف خالد‘ فاروق اقدس‘ رانا غلام قادر‘ آر آئی یو جے کے سیکرٹری جنرل آصف علی بھٹی‘ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین ناصر چشتی‘ جنگ کے امجد عباسی‘ ملک نصرت‘ منیر شاہ‘ عباس عالم‘ راحت منیر‘ سعید احمد‘ ندیم خان‘ عبدالرزاق‘ سید ارشد‘ شاہد محمود‘ عمران فاروق‘ استاد شبیر‘ ظفر اقبال‘ محمد صادق‘ ندیم خان‘ اطہر نقوی‘ سردار ہیرا‘ ندیم شاہد‘ امتیاز تاجی‘ لیاقت علی‘ اختر محمود‘ اقبال محمود‘ عبدالرحمٰن‘ مزمل خان‘ کھوکھر جان‘ شکیل نذیر‘ ندیم یار خان‘ لئیق شوکت‘ عدنان مظفر‘ شعیب خان سمیت جنگ‘ دی نیوز اور جیو کے ورکرز بھی بڑی تعداد میں موجود تھے۔ شرکاء نے سماجی دوری برقرار رکھتے ہوئے احتجاج کیا۔ اس موقع پر بشارت اقبال کی اہلیہ اور عباس عالم کے برادر نسبتی کے انتقال پر فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔ شرکاء نے سندھ اسمبلی کی طرف سے میر شکیل الرحمان کے حق میں قرارداد پاس کرنے پر سندھ کے ارکان اسمبلی کو خراج تحسین بھی پیش کیا۔ا سٹیل ملز کے دس ہزار کے لگ بھگ ورکرز کو نکالنے کے فیصلے کی مذمت بھی کی گئی۔ مقررین نے کہا کہ آج میر شکیل الرحمان کے بیانیہ کی فتح ہورہی ہے۔

تازہ ترین