• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس، 36.18 ارب روپے لاگت کے 613 منصوبے منظور

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے ہفتہ کو ہونیوالے اجلاس میں 36.18 ارب روپے لاگت کے 613 منصوبوں کی منظوری دی گئی ،7.2 ارب ڈالر کا ایم ایل ون منصوبہ اور 184 ارب روپے کی لاگت کے مزید 4 منصوبے حتمی منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوا دیئے۔

ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان نےاجلاس کی صدارت کی ، 7.2 ارب ڈالر کا ایم ایل ون منصوبہ اور 184 ارب روپے کی لاگت کے مزید 4 منصوبے حتمی منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوا دیے گئے۔

اجلاس میں توانائی سے متعلق دو منصوبے پیش کیے گئے جس میں پہلا منصوبہ بن قاسم انڈسٹریل پارک (بی کیو آئی پی) میں 132 کے وی گرڈ اسٹیشن کے قیام۔کے لیے 1493.10 ملین روپے کے منصوبے کی منظوری دی گئی ۔ 

دوسرا پروجیکٹ پشاور ، خیبر اور بنوں سرکل میں اے بی سی کیبل کے ساتھ ایل ٹی بیئر کنڈکٹر کی تبدیلی کے لیے اجلاس نے 2806.4 ملین روپے کے منسوبے کی منظوری بھی دی گئی۔ 

اجلاس میں فزیکل پلاننگ اینڈ ہاوسنگ سے متعلق دو منصوبے پیش کیے گئے، جس میں پہلا منصوبہ "زیارت ٹاؤن ، بلوچستان کی ترقی"کے لیے اجلاس میں 1180.09 ملین روپے کی منظوری دی گئی۔ 

تیسرا منصوبہ "پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کے نیو کیمپس کی تعمیر برائے ایکسلینس فار ریسرچ اینڈ پوسٹ گریجویٹ ٹیچنگ سیکٹر H-11/2 اسلام آباد" کو ایک بہترین مرکز کے طور پر کام کرنے کے لیے 4545.488 ملین روپے کے منصوبے کی منظور ہوااجلاس میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے متعلق دو منصوبوں پیش کیے گئے ۔ 

پہلا منصوبہ "یونیورسٹی آف تربت فیز ٹو کے لیے1456.14 ملین روپے کی لاگت اور دوسرا منصوبہ "صوابی نیو کیمپس سائٹ یونیورسٹی میں نئی سہولیات کی فراہمی کے لیے 1386.462 ملین روپے کی لاگت مختص کی گئی، اجلاس میں ٹرانسپورٹ اینڈ مواصلات سے متعلق 4 منصوبے ایکنک کو بھجوا ئے گئے۔ 

پہلا منصوبہ "آئی جے پی روڈ سے خیابانِ اقبال اسلام آباد تک دسویں ایونیو پر انٹرچینج اور انڈر پاسز سمیت 10 ویں ایونیو کی تعمیرکے لیے 11078 ملین روپے ، دوسرا منصوبہ ایم۔ 8 منصوبے کے پیکچ ون کے تحت خوشاب سے اواران تک 146 کلو میٹر سڑک کی تعمیر کے لیے 26354.293 ملین روپے اور تیسرا منصوبہ "پشاور طورخم موٹر وے پروجیکٹ کی تعمیر اور خیبر پاس اقتصادی راہداری منصوبے کے حصے کے طور پر N-5 اور N-55 کے ساتھ لنک روڈ کو جوڑنے والی موٹر وے کی تعمیرکے لیے 76551 ملین روپے اور چوتھے منصوبے چکدرہ سے فتح پور مرحلہ III تک سوات موٹر وے کی تعمیر کی فزیبلٹی اسٹڈی اور تفصیلی انجینئرنگ ڈیزائن کی لاگت کے لیے 70094.729 ملین روپے مختص کیے گئے ، اجلاس میں چاروں منصوبوں کی مزید منظوری کے لئے ایکنیک کے پاس بھیج دیا گیا۔ 

وزارت ریلوے کے پانچ منصوبوں کی منظوری دی گئی جس میں پہلا منصوبہ کراچی سرکلر ریلوے فیز 11 کی بحالی کے لیے 8705.598 ملین روپے کی لاگت۔

دوسرا منصوبہ دادو - حبیب کوٹ سیکشن سکھر ڈویژن مرحلہ -4 پر رحمانی نگر اور بکرانی روڈ کے درمیان پٹری کی بحالی کے لیے 1987.478 ملین روپے۔

تیسرا منصوبہ کنڈیاں اٹک سٹی سیکشن پشاور ڈویژن فیز 1 ۔1 پر واقع برولی اور سوہن پل کے درمیان ٹریک کی بحالی کے لیے 1964.937 ملین روپے۔

چوتھا منصوبہ ڈیزل الیکٹرک ریل انجنز کی رکمشننگ کے لیے 1261 ملین روپے اور پانچویں منصوبہ سما سٹا اور بہاولنگر کے مابین پٹری کی بحالی کے لیے 3183.164 ملین روپے کی لاگت مختص کی گئی ، آبی وسائل سے متعلق دو منصوبے پیش کیے گئے۔ 

جس میں پہلا منصوبہ "تربیلا ڈیم پر انڈس ریور سسٹم سے اسلام آباد اور راولپنڈی کے شہروں تک پانی کی سپلائی کیلئے اور اراضی کے حصول کے لئے 3154.671 ملین روپے اور دوسرا منصوبہ " خضدار میں چھوٹے اسٹوریج ڈیموں کی تعمیرکے لیے 3056.075 ملین روپے کی منظوری دی گئی۔

تازہ ترین