• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عاشقان اہلِ بیت کو مبارک کہ پاکستان کی اسمبلیوں میں کسی نے ہمت کی اور اُس ہستی کے مزار اقدس کی تعمیر کی بات کی جس کی آمد پر نبیوں کے سردار کھڑے ہو جایا کرتے تھے ، یہی وہ ہستی ہے جس سے نبی پاکؐ نے بہت پیار کیا، جو ہر جہان میں قابل احترام ہے۔

رجوعہ سادات چنیوٹ سے تعلق رکھنے والے پیپلز پارٹی کے رکن پنجاب اسمبلی سید حسن مرتضیٰ نے پنجاب اسمبلی سے ایک قرارداد منظور کروا لی ہے کہ حکومت پاکستان جنت البقیع میں حضرت فاطمۃ الزہراؓ کے مزارِ اقدس کی تعمیر کے سلسلے میں عملی اقدامات کرے۔ جنت البقیع میں مزارات گرائے جانے کے عمل کو سو سال ہونے کو ہیں مگر کسی نے ایسی قرارداد پیش نہیں کی جو سید حسن مرتضیٰ نے کی۔

پاکستان ہی کی مثال لے لیجئے۔ پاکستان میں کتنی اسمبلیاں آئیں اور کتنی چلی گئیں مگر کسی ممبر کو یہ خیال نہ آیا کہ رسولﷺ جس ہستی کے لئے کھڑے ہو جاتے تھے اس کا مزار بننا چاہئے۔ خیر یہ سعادت پیپلز پارٹی کے رکن پنجاب اسمبلی سید حسن مرتضیٰ کو نصیب ہوئی، سعادتیں ہر کسی کو نصیب نہیں ہوتیں۔

باتیں احترام اور سعادت کی چل نکلی ہیں تو ایک اور بات ہو جائے۔ ہمارے صحافی دوست اکرام بخاری نے ایک خاص مسئلے کی طرف توجہ مبذول کروائی ہے۔ اس کے بقول ’’نبی پاکؐ کی ذات کا یہ عظیم معجزہ ہے کہ آپؐ نے دنیا میں آمد کے بعد کسی انسان سے علم نہیں سیکھا جبکہ قرآن پاک کی عملی و علمی تعبیر خود رسول پاکؐ ہیں اور قرآن پاک اللہ تعالیٰ کی نازل کردہ کتابوں میں سے آخری اور افضل ترین کتاب ہے۔

یہ کتاب علم و یقین کے خزانوں سے مزین ہے علم کے ان خزانوں کو سمجھانے کا فریضہ نبی پاکؐ نے ادا کیا۔ اس عظیم فریضے کی ادائیگی کے لئے جس تعلیمی معیار اور علمی بلوغت کی ضرورت تھی وہ کسی عام انسان کے بس کی بات نہیں تھی اسی لئے خالق کائنات نے رسولؐ کی تعلیم و تربیت براہِ راست کی۔ عالم تو یہ تھا کہ سرکار دوعالم ﷺ کی پیدائش سے قبل ہی والد گرامی دنیا سے رخصت ہو چکے تھے۔

اس طرح کائنات کے سب سے بڑے استاد اپنے والد سے بھی چند لفظ سیکھنے سے محروم رہے مگر خدائے لم یزل نے رسولؐ کی ایسی تربیت کی کہ وہ علم اور عمل کے اعتبار سے دنیا کے اعلیٰ ترین انسان ثابت ہوئے۔ اخلاق کا اعلیٰ نمونہ نظر آئے۔ عاجزی ایسی تھی کہ خود کو نبی الا مّی کہا کرتے تھے۔

یہ بات خاص طور پر عربوں کیلئے اور عام طور پر پوری دنیا کے لئے حیران کن تھی کہ جس نے کسی دنیاوی استاد سے کچھ سیکھا نہیں وہ عمدہ گفتگو اور تحریر کیسے تخلیق کر سکتا ہے۔

اس معجزے نے ایک حجت تو قائم کر دی کہ جو کلام محمد ﷺ پیش کرتے ہیں وہ انسانی کوشش سے ماورا ہے۔ ابتدا تو عرب سے ہوئی مگر جب اسلام دوسرے علاقوں تک پہنچا تو قرآن پاک کے تراجم ان علاقوں کی زبانوں میں بھی ہونے لگے۔ یہ تراجم اردو میں بھی ہوئے۔

ان تراجم میں الامّی کا ترجمہ ’’اَن پڑھ‘‘ نظر آتا ہے یہ صرف غلط ہی نہیں بلکہ شانِ رسالتؐ سے بھی مطابقت نہیں رکھتا۔ حضورﷺتو اللہ کی عطا سے کائنات کے تمام علوم پر دسترس رکھتے تھے ہاں! انہوں نے کسی دنیاوی استاد سے کوئی علم حاصل نہیں کیا تھا مگر اللہ نے تو پہلی وحی ہی اقراءکی نازل فرمائی۔

یہ سوال میرے ذہن میں عرصہ دراز سے تھا کہ ایسا کیوں ہے کہ ایک دن میری ملاقات ایک ایسی شخصیت ہوئی جنہوں نے میری مشکل آسان کر دی۔ گلگشت ملتان کے ڈاکٹر محمد ضمیر کوثر کا خاص موضوع سیرت النبیؐ ہے، ان کا کہنا ہے کہ اردو تراجم غلط ہو رہے ہیں ترجمہ تو یہ ہونا چاہئے ’’نہ پڑھا ہوا کسی انسان سے‘‘۔

اس حوالے سے ڈاکٹر محمد ضمیر کوثر نے مراسلات وزارت مذہبی امور، صدر اور وزیر اعظم کو بھجوائے ہیں تاکہ تراجم کی درستی ہو سکے۔ ہمارے ناشر قرآن پاک کے نسخہ جات کے آخری صفحات پر نبی کریم ﷺ کے اسمائے مبارکہ تراجم سمیت شائع کرتے ہیں جس میں الامّی لفظ کے لئے اَن پڑھ ترجمہ کیا جاتا ہے، ایسا حضور پاکؐ کے شایانِ شان نہیں بس اس کا ترجمہ یہ ہونا چاہئے ’’نہ پڑھا ہوا کسی انسان سے یا نہ پڑھا ہوا کسی انسان کا‘‘۔

اپنے مراسلات میں ڈاکٹر محمد ضمیر کوثر نے تراجم کے کئی حوالے بھی دیے ہیں اور استدعا بھی کی ہے کہ صرف ترجمہ ٹھیک ہونے سے نوجوانوں کے ذہنوں میں ابھرنے والے سوالوں کا جواب خود بخود مل جائے گا۔ وزیر اعظم اور صدر مملکت تو شاید اس باریک بینی سے واقفیت نہ رکھتے ہوں مگر مذہبی امور کے وفاقی وزیر پیر نور الحق قادری تو اس معاملے کو بخوبی سمجھتے ہیں، انہیں اس پر خاص توجہ دینی چاہئے۔

جنیوا میں مقیم ہمارے دوست ڈاکٹر سید عرفان مخدوم نیئر نے پاکستانیوں کے لئے خاص دعائیں کی ہیں۔ سید افضل صابری کے فرزند اپنے خاندانی عرس کے موقع پر اٹھارہ جون کو پاکستان اور اہل پاکستان کے لئے خصوصی دعائیں کریں گے، اللہ تعالیٰ ہمیں کورونا جیسی وبا سے بچا کر ہماری زندگیوں پر رحم فرمائے اور پاکستان خوشحالی کے راستے پر چل پڑے۔ ویسے تو ڈاکٹر نکہت افتخار کہتی ہیں کہ ؎

جانے کس وقت کوچ کرنا ہو

اپنا سامان مختصر رکھیے

تازہ ترین