• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا کی ایک فیصد آبادی اپنے گھر سے بے گھر ہے، اقوام متحدہ

دنیا بھر میں آج مہاجرین کا عالمی دن منایا جارہا ہے، پناہ گزین سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے یو این ایچ سی آر کے مطابق اس وقت دنیا بھر کی ایک فیصد آبادی اپنے گھر سے بے گھر ہے۔

اقوام متحدہ کے اسی ادارے کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اس وقت دنیا میں 79.5 ملین افراد مہاجر کے طور پر زندگی گزار رہے ہیں۔

ان میں سے 5 اعشاریہ 6 ملین فلسطینیوں سمیت 26 ملین افراد اقوام متحدہ کے اداروں UNHCR اور UNRAW's کے زیر انتظام زندگی گزار رہے ہیں۔

45 اعشاریہ 7 ملین افراد ایسے ہیں جو مختلف تنازعات کے باعث اندرون ملک ہی بے گھر ہوئے ہیں۔

4.2 ملین افراد دوسرے ممالک میں اسائلم یعنی پناہ کے خواہش مند ہیں جبکہ وینزویلا سے بے دخل افراد کی تعداد 3.6 ملین ہے۔

بتایا گیا ہے کہ گذشتہ 30 سال یعنی 1990 سے لیکر 2019 تک دنیا بھر میں بے گھر افراد کی تعداد میں سو فیصد اضافہ ہوا ہے۔

1990 میں مہاجرین کی تعداد 40 ملین تھی جو اب بڑھ کر 80 ملین کے قریب جا پہنچی ہے۔

افسوس کی بات یہ ہے کہ ان مہاجرین میں سے 80 فیصد نے قحط، بھوک اور افلاس کے باعث اپنی سرزمین چھوڑی اور ان میں 40 فیصد تعداد بچوں کی ہے۔

یو این ایچ سی آر ہی کے مطابق ان مہاجرین میں سے 68 فیصد کا تعلق صرف 5 ممالک شام، وینزویلا، افغانستان، جنوبی سوڈان اور میانمار سے ہے، جبکہ 5 ممالک ترکی، کولمبیا، پاکستان، یوگنڈا اور جرمنی نے ان 80 ملین افراد میں سے 73 فیصد کو اپنے ہاں پناہ دے رکھی ہے۔

ان اعداد و شمار میں ایک اہم بات یہ بھی ہے کہ ان مہاجرین کی بڑی تعداد یعنی 85 فیصد کو ترقی پذیر ممالک نے پناہ فراہم کر رکھی ہے۔

گویا اپنے عوام کے علاوہ ان کی کمزور معیشت بہت سے دوسروں کا بوجھ بھی اٹھائے ہوئے ہے۔

تازہ ترین