• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ملک میں بجلی کے بحران پر قابو پانے کے لئے حکومت متعدد بڑے منصوبوں پر کام کررہی ہے اور یہ کہا گیا ہے کہ 2018ء تک ملک میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کردیا جائے گا۔ اس حوالے سے ہائیڈل، سولر اور ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے زیر تکمیل ہیں اور کئی اہم منصوبے مکمل ہونے والے ہیں جس سے بجلی کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہو جائے گا اور موسم گرما میں لوڈشیڈنگ میں کمی ہوسکے گی جبکہ بہاولپور میں قائداعظم سولر پارک میں ابتدائی طور پر سولر بجلی کی پیداوار بھی شروع ہوگئی ہے اور عوامی جمہوریہ چین کے تعاون اور امداد سے کئی بڑے منصوبوں کے معاہدوں پر دستخط بھی ہوئے ہیں۔ چین اس حوالے سے پاکستان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کررہا ہےاور بڑے منصوبوں کے لئے قرضے بھی فراہم کئے گئے ہیں۔ پاک چین دوستی لازوال ہے اور یہ کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان سمندروں سے زیادہ گہری دوستی ہے اور یہ حقیقت ہے کہ چین نے ہر موقع پر دوستی کا حق بھی ادا کیا ہے۔ چین کے مغربی صوبے سنکیانگ کی کمپنیوں نے پاکستان کے ساتھ دو ارب ڈالر (تقریباًدو کھرب روپے) مالیت کے معاہدے کئے ہیں۔ جس کے تحت سنکیانگ کی چینی کمپنیاں انفراسٹرکچر کے اور شمسی توانائی سمیت دیگر منصوبوں پر کام کریں گی۔ صوبے سنکیانگ کے اعلیٰ عہدیدار تجارتی تعلقات بہتر بنانے کے لئے پاکستان آئے ۔ سنکیانگ کے اخبار کے مطابق چین کی کمیونسٹ پارٹی کے سیکرٹری جنرل ژانگ چوانگ کی سربراہی میں ایک 61رکنی چینی وفد نے پاکستان کا چار روزہ دورہ کیا۔ وفد نے وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کی اور اس کے بعد اسلام آباد، کراچی اور گوادر کا دورہ کیا۔ سنکیانگ کی کمپنیوں کی جانب سے دو کھرب روپے کے معاہدے انتہائی خوش آئند ہیں ان معاہدوں سے پاکستانی معیشت پر خوشگوار اثرات مرتب ہونگے اور شمسی توانائی کے حصول کے ساتھ لوڈشیڈنگ کو ختم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
تازہ ترین