• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محکمہ معدنیات کے اہلکار صوبے میں غیرقانونی کان کنی روکنے میں ناکام

پشاور(ارشد عزیز ملک)خیبر پختونخوا میں غیر قانونی کان کنی بلا روک ٹوک زور وشور سےجاری ہےایک سرکاری رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صوبے کے کم از کم 16 اضلاع میں ریت ، کرش ، پتھر ، نیفرائٹ ، گرینائٹ ، فاسفیٹ ، جپسم ، کرومائٹ اور سنگ مرمر کی غیرقانونی کان کنی سے قومی خزانے کو سالانہ اربوں روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے ۔غیر قانونی کرشنگ پلانٹس بھی مختلف اضلاع میں کسی قسم کی پابندی کے بغیر کام کر رہے ہیں جہاں بڑے پتھروں کو کاٹا جاتا ہے۔محکمہ معدنیات کے اہلکار غیرقانونی کان کنی روکنے میں مکمل طور پر ناکا م ہوگئے ۔وزیراعلی کے معاون خصوصی برائے معدنیات عارف احمدزئی نے جنگ کو بتایا کہ غیرقانونی کان کنی میں ملوث افراد کےخلاف سخت کاروائی جارہی ہے جب بھی کوئی شکایت ملتی ہے محکمہ فوری کاروائی کرتے ہوئے ملزمان کے خلاف کاروائی کرتا ہے اورمتعلقہ تھانے میں ایف ائی ار بھی درج کروائی جاتی ہے ۔انھوں نے کہا کہ حکومت نے غیرقانونی کان کنی کے تدارک کے لئے کمپیوٹرائزڈ شکایات سیل قائم کرنے کا فیصلہ کیا جس پر کوئی بھی شہری شکایت درج کراسکے گاجس پر فوری کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔
تازہ ترین