• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اداروں کو تباہ کرنے میں سیاست دانوں کا بڑا ہاتھ ہے، علی زیدی


وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے کہا ہے کہ تھوڑی تکلیف برداشت کرنا ہمارے مستقبل کے لیے ضروری ہے، اداروں کو تباہ کرنے میں سیاست دانوں کا بڑا ہاتھ ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

وفاقی وزیر بحری امور نے ہوابازی امور کے معاملات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہد اللّٰہ خان کا پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کو نقصان پہنچانے میں اہم کردار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ہر ادارے سے سوال جواب شروع کیے، یہ پرانی حکومت نہیں ہے جہاں ایک وزیراعلیٰ کہتے تھے کہ ڈگری تو ڈگری ہوتی ہے۔

پی آئی اے لائسنسز پر بات کرتے ہوئے علی زیدی کا کہنا تھا کہ 2010 سے نیا لائسنسنگ سسٹم شروع کیا گیا، تب سے لے کر 2018 تک 236 پائلٹس کے لائسنس میں بے ضابطگیاں تھی، ایسے پائلٹس کو فوری طور پر گراؤنڈ کیا گیا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بےضابطگیوں میں جو جو لوگ ملوث تھے ان کو بھی معطل کردیا گیا ہے، ان میں سی اے اے کے بھی 5 افسران شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی پہلی ترجیح لوگوں کی حفاظت ہے، سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے آئی ٹی سسٹم کو اپ گریڈ اور مضبوط بنایا ہے۔ 

علی زیدی کا کہنا تھا کہ اداروں کو تباہ کرنے میں سیاست دانوں کا بڑا ہاتھ ہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے ہر ادارے کو نقصان پہنچایا، لیگی سینیٹر مشاہد اللّٰہ خان نے پی آئی اے میں جو ڈرامے کیے وہ سب کو پتا ہیں، انہوں نے اپنے رشتہ داروں کو ادارے میں بھرتی کروایا۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جعلی لائسنسز کے معاملے کی انکوائری جاری ہے،  انکوائری ختم ہونے پر چند ماہ میں سی اے اے دنیا کی ٹاپ ایوی ایشن میں آجائیگی۔

روزویلٹ کے معاملے پر بات کرتے ہوئے علی زیدی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کہہ رہی ہے کہ روزویلٹ بِک رہا ہے، یہ بالکل غلط بات ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کوئی کچھ خرید نہیں رہا معمول کی کنسلٹیشن ہےجو ہوتی رہتی ہے۔

چینی انکوائری کمیشن کی رپورٹ پر بات کرتے ہوئے علی زیدی نے کہا کہ کیا یہ دانش مندانہ فیصلہ ہوتا ہے کہ ہم حقیقت چھپا کر رکھتے؟

انہوں نے مزید کہا کہ تھوڑی تکلیف برداشت کرنا ہمارے مستقبل کیلئے ضروری ہے، عوام کو حقیقت بتانا پڑتی ہے جو ان سے زیادتیاں ہوئی ہیں۔

اپنی وزارت سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ میری وزارت کے دو محکمہ جات میں کئی عرصے سے آڈٹ ہی نہیں ہوا۔

پی آئی اے کی کھوئی ہوئی ساکھ بحال کروائیں گے، شبلی فراز

اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز کا کہنا تھا کہ حکومت پی آئی اے کے معیار اور کھوئی ہوئی ساکھ کو دوبارہ بحال کروائے گی۔

انہوں نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جو پائلٹس اس وقت جہاز اڑا رہے ہیں وہ اسکروٹنی پراسس سے گزر چکے ہیں، عوام ان سے مطمئن رہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہماری حکومت کو میرٹ کا نظام آگے چلانے کے لیے مینڈیٹ ملا ہے۔

شبلی فراز نے کہا کہ یہ واحد حکومت ہے جس میں وزیراعظم کی فیملی کے لوگ کابینہ میں نہیں ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ پریس کانفرنس میں آنے سے قبل مسلم لیگ شاہد خاقان عباسی گروپ کی پریس کانفرنس سنی، اس سےقبل پی ایم ایل شہباز شریف گروپ کی پریس کانفرنس بھی سنی تھی تاہم امید ہے کہ پی ایم ایل مریم نواز گروپ بھی پریس کانفرنس کرے گا۔


سی اے اے معاملے کا آغاز سپریم کورٹ ازخود نوٹس سے ہوا، شہزاد اکبر

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ سی اے اے سے متعلق سارے معاملے کا آغاز سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس سے ہوا۔

شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ اس وقت ایک وزیراعظم کو بلایا گیا تھا جو وزیراعظم بھی تھا اور ایئرلائن کا چیف ایگزیکٹو بھی۔

تازہ ترین