• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میر شکیل الرحمٰن کے مقدمے میں انصاف اور شفافیت ہونی چاہیے، صدر مملکت


صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ایڈیٹر انچیف جنگ اور جیو میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ میر شکیل الرحمٰن کے مقدمے میں انصاف اور شفافیت ہونی چاہیے۔

جیو نیوز کے پروگرام ’جیو پارلیمنٹ‘ کے میزبان ارشد وحید چودھری سے گفتگو کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا  کہ چینی پٹرول سمیت ہر اسکینڈلز کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، مالم جبہ، بی آر ٹی،  بلین ٹری سمیت نیب کو سب مقدمات کی تحقیقات کرنی چاہیے۔

عارف علوی نے کہا کہ جس کو نیب کے بارے میں خدشات ہیں وہ پٹیشن دائر کر دے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس میں تمام آئینی اور قانونی تقاضے پورے کیے۔

صدر مملکت نے کہا کہ میرے ادارے کے پاس آئین کے تحت کوئی انویسٹی گیشن اتھارٹی نہیں ہے، اگر کوئی ایف آئی آر کٹنی ہے تو پولیس کے پاس ہی بھیجوں گا، جبکہ ایوان صدر خود ایف آئی آر درج نہیں کرے گا۔

عارف علوی نے کہا کہ وزیر اعظم کے خلاف جو تحریک عدم اعتماد لانا چاہتے ہیں وہ لے آئیں، وزیر اعظم کو اعتماد بجٹ میں ملتا ہے، یہ واضح ہے کہ اگر بجٹ میں حکومت کو شکست ہوگی تو یہ وزیر اعظم پہ عدم اعتماد ہے اور بجٹ پاس ہوگیا جو وزیر اعظم پہ اعتماد کا مظہر ہے۔

صدر مملکت عارف علوی نے ایڈیٹر انچیف جنگ جیو میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن کے مقدمے میں انصاف ہونا چاہیے ۔

عارف علوی نے کہا کہ مقدمہ عدالت میں چل رہا ہے اس پر تبصرہ نہیں کر سکتا، مگر اس میں مجھے کوئی شبہ نہیں کہ مقدمے میں شفافیت ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ سال 2000 سے نجی میڈیا پر آ رہا ہوں، میڈیا نے عکاسی ضرور کی ہے کہ لوگوں کو پتہ چلتا رہے کہ ہو کیا رہا ہے۔

تازہ ترین