• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میر شکیل الرحمٰن پر کیس جعلی، جھوٹا ریفرنس بھی کچھ نہیں بگاڑ سکتا، مقررین

کراچی / لاہور / راولپنڈی / پشاور (نمائندگان جنگ) ایڈیٹرانچیف جنگ گروپ اور جیو نیوز میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کیخلاف راولپنڈی ، لاہور ، پشاور ، ملتان سمیت کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے جاری رہے جس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن پر کیس جعلی ہے جھوٹا ریفرنس بھی ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا، میر شکیل الرحمٰن جدید صحافت کے ٹرینڈ سیٹر ہیں، آئین و قانون کی بالادستی‘ جمہوریت کے فروغ اور اداروں کی آزادی کیلئے 111دن کی قید نے ان کو آزادی صحافت کا بھی ٹرینڈ سیٹر بنادیا ہے، میرشکیل الرحمٰن نے قید قبول کرکے حکومتی جبر کے سامنے جھکنے سے انکار کردیا ، اخلاقی فتح میر شکیل الرحمٰن کی ہے، حکمران تمام ہتھکنڈوں کے باوجود ان کو جھکانے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں۔ علاوہ ازیں جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کیخلاف عالمی سطح پر آن لائن احتجاج کا بھی اعلان کردیا ہے ۔ ادھر سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن کے سینئر نائب صدر عدنان احمد نے کہا ہے کہ میرشکیل الرحمٰن کو 3؍ ماہ سے زائد عرصے سے قید رکھنا سراسر ناانصافی اور ظلم ہے، انہیں فوری رہا کردینا چاہئے۔ تفصیلات کے مطابق میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کیخلاف احتجاج کیلئے تشکیل دی گئی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین ناصر چشتی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ میر شکیل الرحمٰن کی غیر قانونی گرفتاری کے خلاف ہماری تاریخی جدوجہد جاری ہے، اس جدوجہد کو موثر بنانے کیلئے روزنامہ جنگ کے سامنے احتجاجی کیمپ کے ساتھ ساتھ کل سے عالمی سطح پر آن لائن احتجاج بھی شروع کیا جائے گا۔ ایکشن کمیٹی کی طرف سے آن لائن احتجاج کے انتظامات اور رابطوں کی ذمہ داری پی ایف یو جے کے سابق صدر افضل بٹ کو سونپ دی گئی ہے۔ جمعرات کو پشاور میں جنگ گروپ کے دفاتر کے سامنے احتجاجی مظاہرے کا اہتمام کیا گیا ۔ لاہور میں ڈیوس روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں پنجاب یونین آف جرنلسٹس کے صدر قمر زمان بھٹی، پی پی پی فیڈرل کونسل کی ممبرشاہدہ جبیں اور دیگر سیاسی و صحافتی رہنماؤں سمیت جنگ اور جیو گروپ کے کارکنوں اور ملازمین کے علاوہ دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ جنگ راولپنڈی کے باہر مری روڈ پر جمعرات کو احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن جدید صحافت کے ٹرینڈ سیٹر ہیں۔ آئین و قانون کی بالادستی‘ جمہوریت کے فروغ اور اداروں کی آزادی کیلئے 111دن کی قید نے ان کو آزادی صحافت کا بھی ٹرینڈ سیٹر بنادیا ہے۔۔ ملتان میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین نے جعلی ریفرنس گردی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ علاوہ ازیں سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن کے سینئر نائب صدر عدنان احمد نے کہا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 18 کے مطابق ملک کے ہر شہری کو بولنے، لکھنے اور اپنا مدعا بیان کرنے کی آزادی ہے، اس کے علاوہ بھی دوسرے آرٹیکلز ہیں جن کے مطابق مملکت خدادا پاکستان کو مختلف قسم کی آزادیاں دی گئیں ہیں، میرشکیل الرحمٰن کو تین ماہ سے زائد عرصے سے قید رکھنا سراسر ناانصافی اور ظلم ہے۔ انہیں فوری رہا کردینا چاہئے۔

تازہ ترین