• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزارت پورٹ اینڈ شپنگ سے متعلق وائٹ پیپر جاری کرینگے، عبدالقادر پٹیل


پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) کے رہنما قادر پٹیل نے کہا ہے کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) ایکٹ میں آرڈیننس کے ذریعے تبدیلی کرانے کی کوشش کی جارہی ہے، اربوں ڈالر کے چکر میں لوگوں کو ہٹایا اور لگایا جارہاتھا۔ وزارت پورٹ اینڈ شپنگ سے متعلق جلد ایک وائٹ پیپر جاری کریں گے۔

کراچی میں پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عبدالقادرپٹیل نے کہا کہ کفایت شعاری کے نام پر آنیوالی حکومت کے وزیر نے کے پی ٹی میں اپنا دفتر بنوایا، علی زیدی اسمبلی میں بھی مسلسل جھوٹ بولتے رہے ہیں۔

عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ 2 سال سے کے پی ٹی میں لیز بند ہے، ویسٹ و ہارف کا 16 نمبر کا پلاٹ دیکھ لیں، کس کو دیا گیا ہے۔ مجھے پتا ہے۔

پی پی رہنما نے کہا کہ کے پی ٹی ایکٹ میں آرڈیننس کے ذریعے تبدیلی کرانے کی کوشش کی جارہی ہے، جبکہ اربوں ڈالر کے چکر میں لوگوں کو ہٹایا اور لگایا جارہاتھا۔

انہوں نے کہا کہ کے پی ٹی ایک خود مختار ادارہ ہے، جس میں ایک وزیر بار بار مداخلت کر رہا ہے اور وہ اپنے اے ٹی ایمز کو واپس پیسے دے رہے ہیں۔ جو یو سی چیٔرمین کا الیکشن ہار گیا اس کو وزیر بنا دیا گیا۔

عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ قومی اسمبلی میں 2 سال سے بدتمیزی کا سلسلہ جاری تھا، جس کا ہدف ہماری قیادت کو بنایا جاتا تھا، گزشتہ 6 ماہ سے ہم نے اسی زبان میں جواب دینا شروع کیا جس میں وہ دیا کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر صاحب اسمبلی میں میرا مائیک بند کرسکتے ہیں، میری آواز نہیں۔

 انہوں نے کہا کہ میرا نام ڈاکٹر عاصم کے کیس میں بھی دیا گیا، میں کلیئر تھا واپس آیا ہوں۔ جہانگیر ترین آج لندن بھاگے ہوئے ہیں، جہانگیر ترین کہاں ہیں بتائیں۔

پی پی رہنما نے کہا کہ یہ لوگ جھوٹے کاغذ لہرا کر پریس کانفرنس کرتے ہیں، اسپیکر کا رویہ بہت حد تک جانب دارانہ ہوچکا ہے، تحریک عدم اعتماد لائیں گے۔

 عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ کے پی ٹی بورڈ کا ممبر ایسا آدمی نہیں بن سکتا جس کے پورٹ سےکاروباری مفادات ہوں۔

انہوں نے کہا کہ کے پی ٹی کو ڈیجیٹلائز کرنے کی 70 ملین ڈالر اور 12 ملین ڈالرکی آفر ہوئی، یہ 70 ملین والی کمپنی کو پروجیکٹ دینے والے تھے، مگر چیئرمین کے پی ٹی نے اعتراض کیا۔

 عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ کچھ افراد کو دبئی سے بھی لایا گیا، یہ جھوٹ پر جھوٹ بولتے ہیں۔

تازہ ترین