• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ میں کورونا سے صحت یابی کی شرح دیگر صوبے سے بہتر ہے، مراد علی شاہ

سندھ میں کورونا سے صحت یابی کی شرح دیگر صوبے سے بہتر ہے، مراد علی شاہ 


کراچی ( اسٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ میں کورونا سے صحت یابی کی شرح دیگر صوبے سے بہتر ہے ،ہم نے ٹیسٹنگ کی استعداد کار کو بڑھایا، ایس او پیز سے متعلق لوگوں میں آگاہی بڑھا کر تشخیصی شرح کو کم کرنے اور صحت یابی کی شرح میں اضافہ کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے، یہ ہماری پالیسی اور صحت کے بہتر نظام کی کامیابی کی داستان ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے 8672 آئسولیشن بیڈز کو دو سے زائد مراحل میں ایچ ڈی یو بیڈز میں تبدیل کرنے اور زیادہ وینٹی لیٹرز اور معیاری آکسیجن انتظامات والے ایچ ڈی یو بیڈز خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ باتیں انہوں نے ہفتے کے روز وزیراعلیٰ ہاؤس میں COVID-19 کے ٹاسک فورس کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے بتائیں ۔ اجلاس میں وزیر صحت ، وزیر بلدیات ، وزیر تعلیم ، وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ، مشیر قانون ، میئر کراچی ، چیف سیکرٹری ، اے سی ایس ہوم ، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکرٹری، ڈی جی رینجرز ، آئی جی سندھ ، کور 5 کے بریگیڈ حسین ، کمشنر کراچی ، صوبائی سیکرٹریز ، ڈبلیو ایچ او ، ایف آئی اے ، پاکستان نیوی ، یونیسف کے نمائندے ، ڈاکٹر فیصل ، ڈاکٹر باری ، مشتاق چھاپرہ اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ واضح رہے کہ اس وقت سندھ حکومت کے پاس 503 آئی سی یو بیڈز ہیں جن میں وینٹی لیٹر اور 1810 ایچ ڈی یو بستر ہیں۔ مراد علی شاہ نے بتایا کہ انکی حکومت نے یکم جون سے 3جولائی تک 300247 ٹیسٹ کئے ہیں جسکے نتیجے میں کورونا وائرس کے 62476 کیسز کا پتہ چلا ہے جبکہ اسی عرصے کے دوران پنجاب میں 286049 ٹیسٹ کئے اور 54057 کیسز کی تشخیص ہوئی، کے پی کے میں 93377 ٹیسٹ کئے اور 17479 کیسز کا پتہ چلا ، اسلام آباد 90557 ٹیسٹ کئے اور 10703 کیسز ظاہر ہوئے، گلگت بلتستان 5100 ٹیسٹ کئے اور 825 کیسز کی تصدیق کی، بلوچستان میں 26008 ٹیسٹ کئے گئے اور 6324 کیسز ظاہر ہوئے اور آزاد کشمیر میں 10351 ٹیسٹ کرنے سے 959 کیسز کا پتہ چلا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت نے دیگرصوبے کے مقابلے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ دوسرے صوبوں کے ساتھ موازنہ کرنے کا مقصد ان پر تنقید کرنا نہیں بلکہ حکومت سندھ کی کارکردگی کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر اموات کی شرح کا موازنہ صوبے کے مریضوں اور آبادی کی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے تو بہتر صحت کی دیکھ بھال کے نظام کی وجہ سے سندھ میں سب سے کم شرح ہے۔ خطے کے فی ملین آبادی کے ٹیسٹ کا تقابلی تجزیہ کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے سندھ حکومت سے موازنہ کیا تو پتہ چلا یہ دیگر ممالک سے آگے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم (سندھ) نے 100 ملین افراد کا فی ملین ٹیسٹ کیا ہے جبکہ پاکستان کے ہر ملین ٹیسٹ 6115 ، بھارت 6737 ، بنگلہ دیش 4981 ، سری لنکا 5160 اور افغانستان 1908 میں آئے ہیں۔ چیلنجز سے متعلق وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ موجودہ پھیلاؤ کے تحت یہ اندازہ لگانا ناممکن تھا کہ ایک جغرافیائی علاقے میں کتنے کیسز موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ تر کیسز غیر متزلزل (80 فیصد سے زیادہ) ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ ہر ملک کو ایس او پیز کے نفاذ اور نرمی کے عملدرآمد کیلئے مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

تازہ ترین