• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری سیاہ کارنامہ، فوری رہا کیا جائے، مقررین

میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری سیاہ کارنامہ، فوری رہا کیا جائے، مقررین 


کراچی / راولپنڈی / لاہور / ملتان / پشاور (اسٹاف رپورٹر / نمائندگان جنگ) جنگ جیو گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی 113روز سے گرفتاری کیخلاف اور رہائی کیلئے راولپنڈی ، لاہور ، ملتان ، پشاور سمیت کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے جس میں میر شکیل الرحمٰن کی رہائی اور آزادی صحافت کے حق میں نعرے لگائے گئے ۔ مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ میرشکیل الرحمٰن کی گرفتاری سیاہ کارنامہ ہے انہیں فوری رہا کیا جائے ، جنگ جیو نے کبھی اصولوں پر سودے بازی نہیں کی، میرشکیل الرحمٰن کیخلاف ریفرنس میڈیا کو کنٹرول کرنے کی کوشش ہے۔ میر شکیل الرحمٰن ایشیاء کی صحافت کے ’’میر‘‘ ہیں،انکی گرفتاری سیاہ کارنامہ ہے ۔ علاوہ ازیں کراچی میں گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی نے کہا ہے کہ حکومت نے اپنے مخالفین پر عرصہ حیات تنگ کردیا ہے،سچ لکھنا اور بتانا میر شکیل الرحمٰن کا جرم بن گیا ہے حکومت انہیں ناکردہ گناہوں کی سزا دی رہی ہے ۔ تفصیلات کے مطابقپیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی نے کہا ہے کہ حکومت نے اپنے مخالفین پر عرصہ حیات تنگ کردیا ہے، سیاسی لیڈروں، ڈاکٹروں، عام عوام کے ساتھ ساتھ اب میڈیا پر بھی لشکر کشی کی جارہی ہے اور انہیں ناکردہ گناہوں کی سزا دی جارہی ہے۔ جنگ گروپ ایک بڑا میڈیا گروپ ہے، جنگ اخبار ہم بچپن سے پڑھتے آرہے ہیں اور اس کی سچائی پر اس ملک کے عوام اعتماد کرتے ہیں اسی وجہ سے یہ آج بھی پاکستان کا سب سے بڑا اخبار ہے۔ حکومت کی شہ پر نیب نے آصف علی زرداری، فریال تالپور کے ساتھ پیپلز پارٹی کے کئی ٹاپ لیڈروں کو جھوٹے مقدمات میں گرفتار کیا لیکن وقت نے ثابت کیا اور وہ رہا ہوئے۔ آج یہی عمل میڈیا کے لوگوں کے ساتھ ہورہا ہے۔ جنگ اخبار کے مالک میرشکیل الرحمان کا جرم یہ ہے کہ وہ اپنے اخبار اور جیو چینل پر حکومت کے کالے کرتوت عوام کو بتا رہے ہیں جس کو حکومت نے ان کا جرم بنا دیا ہے اور انہیں سو سے زائد روز سے گرفتار کرکے ظلم کیا جارہا ہے۔ جو بھی میڈیا حق اور سچ کی بات کرے گا اس کے مالک کو گرفتار کرلیا جائے یا پھر وہ میڈیا بند کردیا جائے گا اس کی تازہ مثال ٹوئنٹی فور چینل کی ہے وہ بھی حکومت کے چوری چکاری کے اسکینڈل دکھا رہا تھا اور عوام کو ان کے کرتوت سے آگاہ کررہا تھا جس کی پاداش میں اسے بند کردیا گیا؎۔ ہم میڈیا کے خلاف حکومتی کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہیں اور عمران نیازی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ میرشکیل کو فوری رہا کیا جائے اور ٹوئنٹی فور چینل کو بحال کیا جائے۔ حکومت کی ساری توجہ اس وقت کرونا وائرس کے خلاف مہم سازی پر ہونی چاہئے لیکن عمران نیازی حکومت اس وباء پر بھی مذاق کررہی ہے۔ لوگوں کو پیغام دیا جارہا ہے کہ گھبرانا نہیں ہے موت کو گلے لگانا ہے۔ پنجاب میں کرونا ٹیسٹ کرنے بند کردیئے گئے ہیں جس کی وجہ سے یہ مرض وہاں تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ حکومت کو اس بیماری کے خاتمہ کیلئے تمام صوبوں کو اعتماد میں لینا ہوگا۔

تازہ ترین